امریکہ و کینیڈا

کیا ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے پیچھے ایران تھا؟ امریکی حکام کا دعویٰ سامنے آگیا

سابق صدر امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے سلسلے میں امریکی حکام کا ایک دعویٰ سامنے آیا ہے کہ خفیہ ادارے کی طرف سے ایرانی خطرے سے پہلے ہی خبردار کر دیا گیا تھا۔

واشنگٹن: سابق صدر امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے سلسلے میں امریکی حکام کا ایک دعویٰ سامنے آیا ہے کہ خفیہ ادارے کی طرف سے ایرانی خطرے سے پہلے ہی خبردار کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کی ریلی میں پھر سکیورٹی کی ناکامی، مشتبہ شخص میڈیا گیلری میں گھس گیا (ویڈیو)
ڈونالڈ ٹرمپ کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا
کملاہیرس اور ٹرمپ میں کانٹے کی ٹکر متوقع
ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی

خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایران کی طرف سے حملے کے خطرے کے پیش نظر ڈونلڈ ٹرمپ کی سیکیورٹی پہلے ہی بڑھا دی گئی تھی۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ خطرے کا پتہ چلنے پر بائیڈن انتظامیہ نے خفیہ ادارے، سیکریٹ سروس کے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا اور ڈونلڈ ٹرمپ کی سیکیورٹی پر مامور سینئر ایجنٹ کے ساتھ بھی معلومات شیئر کیں۔

بتایا گیا کہ یہی وجہ تھی کہ حملے سے پہلے ہی سیکیورٹی بڑھا دی گئی تھی، لیکن اضافی اقدامات بھی ٹرمپ پر حملے کو نہیں روک سکے، امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ خفیہ ذرائع نے بتایا تھا ایران ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرانے کی سازش کر سکتا ہے۔

دوسری طرف ایران نے ٹرمپ پر حملے سے متعلق الزامات کو مسترد کر دیا ہے، ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہم اس طرح کے الزامات کو بدنیتی پر مبنی سیاسی مقاصد سمجھتے ہیں۔

a3w
a3w