جموں و کشمیر

کشمیر میں خونریزی کو ختم کرنے کیلئے امن کے راستے تلاش کرنے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا: ’ہم پاکستان میں شامل نہیں ہوئے کیا ہم سے اسی کا بدلہ لیا جا رہا ہے‘۔موصوف صدر نے ان باتوں کا جمعہ کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بارہمولہ حملے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں خونریزی کو ختم کرنے کے لیے امن اور بھائی چارے کے راستے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں
عوامی تعاون سے ہی نیشنل کانفرنس پھر سُرخ رو ہوئی: فاروق عبداللہ
تلنگانہ ہائی کورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست مسترد
دفعہ 370، کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس میں قرار داد کی منظوری متوقع
صدر جمہوریہ کا آج دورہ، نلسار کے کانوکیشن میں شرکت متوقع
تشکیل حکومت کا دعویٰ بہت جلد کیا جائے گا: فاروق عبداللہ

پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا: ’ہم پاکستان میں شامل نہیں ہوئے کیا ہم سے اسی کا بدلہ لیا جا رہا ہے‘۔موصوف صدر نے ان باتوں کا جمعہ کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا: ’ کشمیر میں خونریزی کو ختم کرنے کے لیے امن اور بھائی چارے کے راستے تلاش کرنے کی ضرورت ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’یہ حملے گذشتہ تیس برسوں سے ہو رہے ہیں،ہم پاکستان میں شامل نہیں ہوئے کیا اسی کا بدلہ لیا جا رہا ہے پاکستان کو اپنے مسائل کی طرف دھیان دینا چاہئے‘۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ’ہمارا معاشرہ تباہ ہو رہا ہے یہاں غریبی بڑھ رہی ہے کیا پاکستان یہ نہیں دیکھ رہا ہے‘۔انہوں نے کہا: ’میری پاکستان سے گذارش ہے کہ یہ وہ بند کرے تم برباد ہوئے ہی ہو ہم کو بھی تباہ کر رہے ہو‘۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بارہمولہ حملے میں جاں بحق ہونے والے فوجی جوانوں اور مقامی پورٹروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔