مشرق وسطیٰ

ہم ایک شدید جوابی کاروائی کے منتظر ہیں اور ہم نے مقابلہ کی تیاریاں کر لی ہیں: اسرائیل

تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان مذاکراتی ٹریفک بھی تیز ہو گئی ہے ۔ ایران سے آنے والے کسی حملے کی صورت میں امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجی بیسیں اسرائیل کو قبل از وقت ہوشیار کر دیں گی۔

تل ابیب: اسرائیل نے کہا ہے کہ "ہم ایک شدید جوابی کاروائی کے منتظر ہیں”۔ روزنامہ یڈیوٹ آہرونوٹ کے لئے انٹرویو میں نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے ایک اسرائیلی شخصیت نے کہا ہے کہ "ہم نے ایک شدید جوابی کاروائی کے لئے تیاریاں کر لی ہیں۔ حملے کی صورت میں کسی علاقائی جھڑپ کے سدّباب کی خاطر، پس منظر میں، امریکہ سمیت بین الاقوامی برادری مصروفِ عمل ہے”۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ پر حملے کو کس زاویے سے دیکھا جارہا ہے؟ اہم رپورٹ
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
حماس کا سرکردہ رہنما غازی حماد لبنان سے قطر منتقل
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس

اسرائیلی شخصیت نے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کے حملے کی صورت میں امریکہ، اسرائیل کی مدد کرے گا۔ اسرائیل کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل کے اے این کے مطابق اسرائیلی انتظامیہ، ایران، لبنان حتیٰ کہ یمن سے بھی ہو سکنے والے بیک وقت حملے کے امکان پر غور کر رہی ہے”۔

خبر میں کہا گیا ہے کہ کسی سرپرائز حملے کا امکان بھی اسرائیل کی نگاہ میں ہے اور اسرائیل ہر محاذ پر ہائی الرٹ ہے۔ تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان مذاکراتی ٹریفک بھی تیز ہو گئی ہے ۔ ایران سے آنے والے کسی حملے کی صورت میں امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجی بیسیں اسرائیل کو قبل از وقت ہوشیار کر دیں گی۔

بیلسٹک میزائل، کروز میزائل اور ڈرون طیاروں کے ذریعے کسی بھی کثیر الجہتی حملے کی صورت میں اسرائیل نے اپنے تمام فضائی دفاعی سسٹم فعال کرنے کی تیاری کر لی ہے۔

a3w
a3w