مشرق وسطیٰ

ہم ایک شدید جوابی کاروائی کے منتظر ہیں اور ہم نے مقابلہ کی تیاریاں کر لی ہیں: اسرائیل

تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان مذاکراتی ٹریفک بھی تیز ہو گئی ہے ۔ ایران سے آنے والے کسی حملے کی صورت میں امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجی بیسیں اسرائیل کو قبل از وقت ہوشیار کر دیں گی۔

تل ابیب: اسرائیل نے کہا ہے کہ "ہم ایک شدید جوابی کاروائی کے منتظر ہیں”۔ روزنامہ یڈیوٹ آہرونوٹ کے لئے انٹرویو میں نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے ایک اسرائیلی شخصیت نے کہا ہے کہ "ہم نے ایک شدید جوابی کاروائی کے لئے تیاریاں کر لی ہیں۔ حملے کی صورت میں کسی علاقائی جھڑپ کے سدّباب کی خاطر، پس منظر میں، امریکہ سمیت بین الاقوامی برادری مصروفِ عمل ہے”۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
لبنان میں نقل مقام کرنے والوں کے لئے 867مراکز کا قیام
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
ٹرمپ پر حملے کو کس زاویے سے دیکھا جارہا ہے؟ اہم رپورٹ

اسرائیلی شخصیت نے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کے حملے کی صورت میں امریکہ، اسرائیل کی مدد کرے گا۔ اسرائیل کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل کے اے این کے مطابق اسرائیلی انتظامیہ، ایران، لبنان حتیٰ کہ یمن سے بھی ہو سکنے والے بیک وقت حملے کے امکان پر غور کر رہی ہے”۔

خبر میں کہا گیا ہے کہ کسی سرپرائز حملے کا امکان بھی اسرائیل کی نگاہ میں ہے اور اسرائیل ہر محاذ پر ہائی الرٹ ہے۔ تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان مذاکراتی ٹریفک بھی تیز ہو گئی ہے ۔ ایران سے آنے والے کسی حملے کی صورت میں امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجی بیسیں اسرائیل کو قبل از وقت ہوشیار کر دیں گی۔

بیلسٹک میزائل، کروز میزائل اور ڈرون طیاروں کے ذریعے کسی بھی کثیر الجہتی حملے کی صورت میں اسرائیل نے اپنے تمام فضائی دفاعی سسٹم فعال کرنے کی تیاری کر لی ہے۔