آندھراپردیش

جگن کے خلاف کیس کی سماعت میں تاخیر کیوں؟۔سپریم کورٹ کا سوال

سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) سے پوچھا کہ وہ اس بات کی وضاحت کرے کہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے خلاف غیر محسوب اثاثوں کے کیس کی سماعت میں تاخیر کیوں ہورہی ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) سے پوچھا کہ وہ اس بات کی وضاحت کرے کہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے خلاف غیر محسوب اثاثوں کے کیس کی سماعت میں تاخیر کیوں ہورہی ہے۔

جسٹس سنجو کھنہ اور جسٹس ایس این وی بھٹی نے اس کیس کو ترجیح بنیاد پر دہلی منتقل کرنے کی ایک عرضی کی سماعت کی۔

اس کیس کو تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے باہر منتقل کرنے کی عرضی پر سپریم کورٹ نے سی بی آئی اور آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس مسئلہ پر اپنا ردعمل ظاہر کرنے کی ہدایت دی ہے۔

وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ (باغی) رگھو رام کرشنا راجو نے عدالت عظمیٰ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے 10سال سے زیرالتواء اس (جگن) کیس کو باہر منتقل کرنے کی التجا کی تھی۔