سوشیل میڈیا

موٹر سائیکل پر بیوی کی لاش، شوہر ناگپور ہائی وے پر کیوں دوڑتا رہا؟ دل دہلا دینے والا واقعہ

ناغپور۔جبل پور نیشنل ہائی وے پر پیش آنے والا ایک منظر ہر دیکھنے والے کے دل کو دہلا گیا اور آنکھیں نم کر گیا۔ پیر کے دن 35 سالہ امیت یادو اپنی بیوی گیارسی کی لاش موٹرسائیکل پر باندھ کر تیز رفتاری سے گاؤں کی طرف جا رہا تھا۔

ناگپور: ناگپور۔جبل پور نیشنل ہائی وے پر پیش آنے والا ایک منظر ہر دیکھنے والے کے دل کو دہلا گیا اور آنکھیں نم کر گیا۔ پیر کے دن 35 سالہ امیت یادو اپنی بیوی گیارسی کی لاش موٹرسائیکل پر باندھ کر تیز رفتاری سے گاؤں کی طرف جا رہا تھا۔ راستہ میں کئی لوگ حیران رہ گئے، کچھ نے اسے روکنے کی کوشش بھی کی، مگر وہ بغیر رکے آگے بڑھتا گیا۔

اس عجیب منظر کے پیچھے ایک دل توڑ دینے والی کہانی تھی۔ یہ افسوسناک واقعہ رکشا بندھن کے دن پیش آیا۔ امیت یادو اپنی بیوی گیارسی کے ساتھ ناغپور ضلع کے لوناڑا سے دیولاپار ہوتے ہوئے کرن پور جا رہا تھا۔ دونوں خوشی خوشی تہوار منانے کے لیے نکلے تھے کہ اچانک راستے میں ایک ٹرک نے خطرناک انداز میں کٹ مارا۔ پیچھے بیٹھی گیارسی سڑک پر گر پڑی اور دیکھتے ہی دیکھتے اسی ٹرک کے پہیوں تلے کچلی گئی۔ وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

حادثہ کے بعد ٹرک ڈرائیور رکا نہیں۔ امیت سکتے اور صدمے کی حالت میں تھا۔ اس نے روتے ہوئے، ہاتھ جوڑ کر، گزرنے والی گاڑیوں سے مدد کی فریاد کی لیکن کسی نے گاڑی نہیں روکی، نہ کسی نے کندھا دینے کی ہمت دکھائی۔ مجبور اور تنہا امیت نے ایک کٹھن اور دل دہلا دینے والا فیصلہ کیا—اپنی بیوی کی لاش موٹرسائیکل پر باندھ کر گاؤں کی جانب نکل پڑا۔

ہائی وے پر یہ منظر لوگوں کے لئے حیران کن اور جھنجھوڑ دینے والا تھا۔ کوئی سمجھ نہیں پا رہا تھا کہ وہ ایسا کیوں کر رہا ہے۔ خوف اور صدمے میں ڈوبا امیت بغیر رکے آگے بڑھتا رہا۔

بالآخر ہائی وے پولیس نے مور پھاٹا کے علاقہ میں اسے روک لیا۔ جب پولیس نے پوری کہانی سنی تو سب کے چہرے سنجیدہ ہو گئے۔ گیارسی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے ناغپور کے اندرا گاندھی میڈیکل کالج بھیجی گئی اور امیت کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لے لیا گیا۔

مدھیہ پردیش کے سیونی کے رہنے والے امیت اور گیارسی پچھلے 10 برس سے ناغپور ضلع کے لوناڑا میں رہ کر روزی روٹی کما رہے تھے۔ رکشا بندھن کے دن، جب لوگ خوشیوں میں مگن تھے، ان کے لئے یہ دن زندگی کا سب سے المناک دن بن گیا۔ یہ سانحہ اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ ہجوم میں انسانیت کب بیدار ہوگی؟