حیدرآباد

کیا امیت شاہ کی آمد ’سیاسی طاقت کا مظاہرہ‘ ہوگی یا ’شہریوں کی مشکلات کا طوفان‘؟

اب امیت شاہ کی آمد اور ان کے پروگرامس کے باعث مزید سڑکوں پر ٹرافک ڈائیورشنز اور سخت سیکوریٹی اقدامات متوقع ہیں۔ پولیس حکام نے شہر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے بڑے پیمانے پر سیکوریٹی کے انتظامات کیے ہیں۔

حیدرآباد: شہر حیدرآباد میں 6 ستمبر کو ایک بڑے سیاسی اور مذہبی اجتماع کا مرکز بننے جا رہا ہے۔ گنیش جلوس کے موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ خصوصی مہمان کی حیثیت سے شرکت کرنے والے ہیں۔ وہ بھاگیہ نگر گنیش اُتسو سمیتی کی دعوت پر شہر کا دورہ کریں گے اور دو اہم مقامات پرتقریر بھی کریں گے۔

ذرائع کے مطابق امیت شاہ سہ پہر 3.30 بجے معظم جاہی مارکیٹ کے قریب مرکزی جلوس میں شرکت کریں گے اور وہاں عوام سے خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ تاریخی چارمینار کے قریب بھی ان کے خطاب کا قوی امکان ہے۔

 پہلے ہی شہر کے مختلف حصوں میں گنیش اتسو کی وجہ سے سخت ٹرافک پابندیاں نافذ کی گئی ہیں، جس کے سبب عام شہریوں کو روزمرہ آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی سڑکیں جزوی یا مکمل طور پر بند رہنے سے اسپتال جانے والے مریضوں، ایمبولنس گاڑیوں، طلباء، دفتری ملازمین اور صحافیوں کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اب امیت شاہ کی آمد اور ان کے پروگرامس کے باعث مزید سڑکوں پر ٹرافک ڈائیورشنز اور سخت سیکوریٹی اقدامات متوقع ہیں۔ پولیس حکام نے شہر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے بڑے پیمانے پر سیکوریٹی کے انتظامات کیے ہیں۔

تاہم، ان اقدامات کے نتیجے میں عام شہریوں کے لیے زندگی مزید مشکل ہوسکتی ہے۔ہر سال مرکزی جلوس کے موقع پر خاص طور پر اسپتالوں میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرز، نرسس اور میڈیکل اسٹاف کو اپنی ڈیوٹی پر پہنچنے میں دشواری ہوتی ہے۔

 گھنٹوں ٹرافک جام میں پھنسنے کے سبب وقت پر اسپتال نہ پہنچ پانے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ اس سال بھی صورتِ حال مزید سنگین ہونے کا امکان ہے۔شہری سوال کر رہے ہیں کہ آخر ان مسائل کے ذمہ دار کون ہیں؟ کیا حکومت اور انتظامیہ کے پاس کوئی جامع منصوبہ ہے جس سے لاکھوں شہریوں کی مشکلات کم ہوسکیں؟

کیا اسپتال جانے والے مریض، ایمرجنسی میں نکلنے والے شہری اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور ان پابندیوں کے بیچ اپنی ضروریات پوری کر سکیں گے؟پولیس اور انتظامیہ کے مطابق، شہریوں کی سلامتی اولین ترجیح ہے، اسی لیے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

لیکن شہر کے عام لوگ شکوہ کر رہے ہیں کہ ہر سال گنیش جلوس اور وی آئی پی مہمانوں کے دورے کے دوران ان کی روزمرہ زندگی مفلوج ہو جاتی ہے۔6 ستمبر کو امیت شاہ کی شرکت نے ایک نیا سوال کھڑا کر دیا ہے،کیا سیکوریٹی اور سیاسی تقاضوں کے درمیان عوامی سہولت کو نظرانداز کیا جا رہا ہے؟