کھیل

ریسلرس کا احتجاج معطل، مرکزی وزیر سے 5 گھنٹے طویل ملاقات

مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے آج 5 گھنٹے طویل ملاقات کے بعد احتجاجی ریسلرس کو ایک تحریری تجویز پیش کی۔ اس میں یہ تیقن دیا گیا ہے کہ ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کے خلاف تحقیقات 15 جون تک مکمل کرلی جائیں گی لیکن ان کی گرفتاری کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔

نئی دہلی: مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے آج 5 گھنٹے طویل ملاقات کے بعد احتجاجی ریسلرس کو ایک تحریری تجویز پیش کی۔ اس میں یہ تیقن دیا گیا ہے کہ ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کے خلاف تحقیقات 15 جون تک مکمل کرلی جائیں گی لیکن ان کی گرفتاری کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔

متعلقہ خبریں
پہلوانوں کی تائید میں ممتابنرجی نے احتجاجی ریالی میں شرکت کی
شمس آباد کی مندر میں مورتی کو نقصان، ایک شخص گرفتار
ضلع سرسلہ میں 30بندر مردہ پائے گئے
موسیٰ پروجیکٹ، مکانات کے انہدام کی مخالفت،اندرا پارک پرمہادھرنا
بابا صدیقی قتل کیس میں 11 ویں گرفتاری

اس تجویز میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس برج بھوشن کے خلاف تحقیقات 15 جون تک مکمل کرلے گی۔ اولمپک کھلاڑی بجرنگ پونیا نے کہا کہ اس وقت تک احتجاج کو معطل رکھا جائے گا۔ تاہم 15 جون کے بعد آگے بڑھنے کا راستہ طئے کیا جائے گا۔

انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ہم نے یہ تیقن دیا ہے کہ 15 جون تک تحقیقات مکمل کرلی جائے گی اور چارج شیٹ داخل کردی جائے گی۔ ریسلنگ فیڈریشن کے آزادانہ انتخابات 30جون تک منعقد کئے جائیں گے۔ حکومت نے بھی ریسلرس کے اس مطالبہ کو قبول کرلیا ہے کہ برج بھوشن سنگھ اور ان سے جڑے ہوئے لوگ فیڈریشن کی نئی داخلی کمیٹی میں شامل نہیں رہیں گے۔

اس کمیٹی کی قیادت کسی خاتون کو سونپی جائے گی۔ حکومت نے 28 مئی کو ریسلرس کے خلاف درج کئے گئے کیسس واپس لینے کی بھی پیش کش کی ہے۔ اب ریسلرس جو سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے رہے ہیں اور ان پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے رہے ہیں، اس تجویز پر اپنی حمایتی تنظیموں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے اور ان کے فیصلہ سے حکومت کو واقف کرائیں گے۔

بجرنگ پونیا نے یہ بات بتائی۔ انوراگ ٹھاکر نے ریسلرس کو ٹویٹر پر کھلا دعوت نامہ دیا تھا جس کے بعد آج کی میٹنگ منعقد کی گئی۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بجرنگ پونیا کے این ڈی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو کے فوری بعد احتجاجیوں کو بات چیت کے دوسرے مرحلہ کیلئے مدعو کیا تھا۔