سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا اُدھو ٹھاکرے کو ایک اور دھکا
شیوسینا میں دراڑیں پڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ آج تھانے کے سابق مئیر نریش مسکے نے دیگر 67 سابق میونسپل کارپوریٹرس کے ساتھ چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کے گروپ میں شمولیت اختیار کرلی۔
ممبئی: شیوسینا میں دراڑیں پڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ آج تھانے کے سابق مئیر نریش مسکے نے دیگر 67 سابق میونسپل کارپوریٹرس کے ساتھ چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کے گروپ میں شمولیت اختیار کرلی۔
تھانے میں آنے والے بلدی انتخابات سے قبل یہ اقدام سابق چیف منسٹر اُدھو ٹھاکرے کے لئے ایک دھکا ثابت ہوا ہے۔ اس بلدیہ میں شیوسینا کی برسوں تک حکمرانی رہی ہے۔ مسکے اور دیگر نے شنڈے سے ملاقات کی جو سابق مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں تھانے کے سرپرست وزیر تھے۔
انہوں نے ممبئی سے متصل شہر کی ترقی کے لئے ایکناتھ شنڈے کی زیرقیادت کام کرنے کا عہد کیا۔ قبل ازیں تھانے کے کئی قائدین نے درپردہ دھمکیاں دی تھیں کہ اگر انہیں بلدی انتخابات کے لئے ٹکٹ نہیں دیا گیا تو وہ ایکناتھ شنڈے کے راستہ پر چلیں گے۔ شنڈے کو چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف دلانے کے ایک ہفتہ بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے۔
ایسے اشارے بھی مل رہے ہیں کہ آنے والے ہفتوں میں شیوسینا کے کئی منتخب ارکان اسمبلی اور مختلف سطح کے عہدیدار وفاداری تبدیل کرتے ہوئے شنڈے گروپ میں شامل ہوسکتے ہیں۔ شنڈے کیمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ سینا کے کئی ارکان پارلیمنٹ ان کے ساتھ ربط میں ہیں اور عنقریب ان کے ساتھ شامل ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایوت محل۔ واشم حلقہ کی رکن پارلیمنٹ بھاؤنا گاؤلی کو جو لوک سبھا میں شیوسینا کی چیف وہپ تھیں‘ عہدہ سے ہٹادیا گیا ہے اور ان کے بجائے تھانے کے رکن پارلیمنٹ راجن وچارے کو چیف وہپ بنایا گیا ہے۔
شیوسینا کو امید ہے کہ 11 جولائی کا سپریم کورٹ کا فیصلہ اس کے حق میں آئے گا جس کے بعد پارٹی مستقبل کا لائحہ عمل طئے کرے گی۔ دوسری جانب اُدھو ٹھاکرے نے پارٹی کے ابتدائی کارکنوں کے ساتھ بات چیت اور میل جول شروع کردیا ہے۔