طنز و مزاحمضامین

وکیل

مظہر قادری

ویسے توپیشہ وکالت کا شمار دنیا کے اعلیٰ پیشوں میں ہوتا ہے، لیکن اس کا استعمال جائز حقوق کے لئے کم اورناجائز حقوق کے لئے زیادہ ہوتاہے۔ہمارے شہر میں خاص طورپر اس پیشے کی جوحالت بنائی گئی ہے وہ دیکھنے کے قابل ہے۔یہاں وکیل اتنی زیادہ تعدادمیں ہیں کہ شاید ہی کہیں اورہوں گے کیونکہ یہاں پر ایک سہولت ہے، آپ کسی بھی عمر میں اس پیشے سے وابستہ ہوسکتے ہیں بشرطیکہ آپ کے پاس بغیر کالج گئے ہی سہی قانون کی ڈگری ہو۔آپ چالیس سال تک سرکاری یاغیرسرکاری نوکری کرکے ریٹائرڈ منٹ ہونے سے لے کر موت سے 15منٹ پہلے تک اس پیشے سے وابستہ ہوسکتے ہیں۔اس پیشے کو آپ پیشے کی طرح استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔آپ صرف وقت گزاری کے لیے،جھوٹی شان کے لیے یاپولیس کے چالان سے بچنے کے لیے اس پیشے کو استعمال کرسکتے ہیں، اس لیے اس پیشے سے وابستہ لوگوں میں نوجوان وکیل، قابل وکیل،نااہل وکیل،زنانہ وکیل،خوبصورت وکیل،بدصورت اوربدہیئت وکیل غرض کہ ہرقسم کے وکیل آپ کو مل جائیں گے۔اس پیشے میں کروڑوں کی گاڑی سے اترنے اورہرروز ایک نیا گون پہننے والے وکیل سے لے کر سیکل پر یاپیدل چالیس چالیس سال سے ایک ہی گون پہن کر پھرنے والے وکیل بھی نظرآئیں گے اوریہی حال ان کے ہاتھوں میں رہی فائل کا بھی ہوتاہے۔بڑے وکیلوں کے ہاتھوں میں تازہ تازہ کاغذوں کی فائل ہوتی ہے اورغریب وکیلوں کے ہاتھ میں اتنے پرانے فائل ہوتے ہیں کہ جب وہ چلتے ہیں توان کے پیچھے پیچھے اس فائل کا برادہ گرتا رہتاہے اورفائل کھولنے پر اطراف کے لوگوں پر کھانسی کا دورہ پڑسکتا ہے۔ اکثر بڑے وکیل بڑے کروفر سے اوپرسے نیچے تک پورے وکیل نظرآتے ہیں اوربیچارے غریب وکیل کو اوپرسے نیچے دیکھنے پر بیچ بیچ میں سے وکیل پن غائب ہوجاتاہے۔بعض وکیل عدالتوں میں صرف وقت گزارنے کے لیے آتے ہیں توبعض وکیل اتنے مصروف رہتے ہیں کہ وہ کماتے بہت کچھ ہیں لیکن کھانے کی فرصت نہیں رہتی۔ایک بارایک بہت بڑے وکیل صاحب کا بیٹا وکیل بن گیا توباپ سے بولا کوئی مشکل کیس مجھے دے دیجئے جس سے میں اپنے پیشے کی شروعات کروں توباپ نے اسے ایک کیس کی فائل دے کر کہا کہ یہ مقدمہ تقریباً تیس سال سے چل رہاہے، تم یہ کیس دیکھو۔بچہ تیز تھا چند ہی ہفتوں میں مقدمہ جیت لیا اورجب یہ خوش خبری اپنے باپ کو سنائی کہ جومقدمہ آپ تیس سال میں حل نہیں کرسکے، اسے میں نے تین مہینوں میں حل کردیا توباپ بولا میں یہ مقدمہ صرف تین دن میں جیت سکتاتھا،لیکن اس مقدمے کو تیس سال تک کھینچنے ہی کی وجہ سے آج ہمارے پاس یہ شانداربنگلہ،کار،تمہاری تعلیم اورساری آسائشیں ہیں۔وکالت کا پیشہ ایک شعرکے مصداق ہے۔
زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب
موت کیاہے انہیں اجزاء کا پریشاں ہونا
وکیل جب کسی کیس کے تمام عناصرکو صحیح طورپر ترتیب دیتاہے توایک پھانسی کے ملز م کو زندگی دلاسکتاہے اوراگروہی وکیل کسی کیس کے شواہد کو بے ترتیب کردیتاہے توایک شریف انسان کو موت کی سزا دلا سکتاہے۔وکالت وہ واحد پیشہ ہے جس میں دونوں فریقین کو معلوم رہتاہے کہ صرف ایک ہی جیت سکتاہے اوردوسرے کی ہارلازمی ہے لیکن اس کے باوجود وہ اپنے وکیل پر اندھا بھروسہ کرکے بیٹھارہتاہے۔آج کل وکالت کا پیشہ وکیل کی قابلیت کا محتاج کم اس کے تعلقات کامحتاج زیادہ ہوگیا۔آج چاہے کتنے بھی بڑے وکیل کیوں نہ ہوں پھربھی آپ کا رسوخ،ذات پات،مفاہمت کی بہت اہمیت رہتی ہے اورموکل بھی آج وکیل کاشجرہ دیکھ کر کیس دے رہے ہیں۔بعض وکیل لاکھوں روپئے لے کر ایک مشورہ دیتے ہیں اوربعض وکیل ایک چائے پلانے پر لاکھوں مشورے دیتے ہیں۔ایک مشہوروکیل صاحب کے آفس میں بورڈ تھا ”کسی بھی دوسوال کے جواب کی فیس دس ہزارروپئے“ ایک ضرورت مند صاحب وکیل صاحب کو دس ہزارفیس دینے کے بعد اصل مدعے پر آنے سے پہلے پوچھے وکیل صاحب دوسوال کے جواب کی فیس دس ہزارروپئے زیادہ نہیں ہے؟تووکیل صاحب بولے جی ہاں زیادہ توہے۔پھربولے آپ کا دوسرا سوال کیاہے؟
اخبارمیں ایک دفعہ خبرچھپی تھی کہ ایک ایمانداروکیل کاسڑک حادثے میں انتقال ہوگیا توخبر پڑھ کرایک صاحب بولے بیچارے دونوں شاید ایک ہی گاڑی پر تھے۔
پرانے زمانے میں ایک ہی وکیل ہرقسم کا کیس لیتاتھا اوربخوبی نپٹاتاتھا لیکن زمانے کی ترقی کے ساتھ ساتھ وکیل بھی ڈاکٹروں کی طرح صرف ایک ہی چیز کے اسپشلسٹ ہوگئے ہیں جیسے صرف بیل دلانے والا وکیل،صرف تاریخ پرتاریخ دلانے والا وکیل،صرف Stayدلانے والا وکیل،جتانے والا،ہرانے والا،سامنے والے سے مل کر آپ کو چونا لگانے والا،فیس لے کر کام کرنے والا،Percentageلے کر کام کرنے والا،Compromiseکرانے والا وکیل وغیروغیرہ۔ویسے بھی آج کل عدالتوں میں فیصلے کم اوربیرونی مصالحت زیادہ ہورہی ہے۔قانون کا سب سے بڑا مذاق یہ ہوتاہے کہ صرف کمزوروں پرہی لاگوہوتاہے اورظالم کو بچنے کے کئی طریقے ہیں۔قانون کی ہرکتاب کے پہلے صفحے پر پڑھتے ہیں ”چاہے سوگنہگارچھوٹ جائیں مضائقہ نہیں لیکن ایک بے گناہ کو سزانہیں ہونی چاہئے“ اس لئے شاید ہردن ہرعدالت سے ایک بے گناہ اورسوگنہگاروں کوبری کیاجاتارہتاہے۔٭٭

a3w
a3w