طنز و مزاحمضامین

پیش گوئی

ایم اے حفیظ کوڑنگلی

٭ فطرتِ انسانی ہمیشہ اپنا تابناک مستقبل جاننے کی خواہشمند ہوتی ہے۔ مختلف ذرائع جیسے ہاتھوں کی لکیروں کا مشاہدہ ،نام کے حروف کے اعداد و شمار جمع یا تقیم کرکے پیشن گوئیاں کی جاتی رہی ہیں۔ کچھ برسوں پہلے تک کچھ لوگ ایک عدد طوطا لیے نئے پل پر بیٹھا کرتے تھے۔ جب کوئی شخص اپنے مستقبل کے تعلق سے جاننے آتا تو پنجرہ کھول کر طوطے سے اس شخص کے نام سے پکار کر کہا جاتا ”ان کی قسمت کا حال بتادے“ طوطا پنجرے سے باہر نکل کر کئی کارڈس میںسے ایک کارڈ چن کر اپنی چونچ سے اُٹھا کر شعبدے باز کے حوالے کرتا اور وہ اس پر لکھی ہوئی تحریر کو بآواز بلند پڑھتا اور وہ شخص خاموشی سے سر ہلا ہلا کر اس کی تصدیق کرتا۔ سناگیا کہ ایک دن جب طوطا کارڈ نکالنے پنجرے سے باہر نکلا تو چیل اُسے جھپٹ کر لے اُڑی ۔
٭ پیشن گوئیوں میں سب سے مقبول و منظم علمِ نجوم ہے۔ تاریخ ساعتِ و مقام پیدائش کی بنیاد پر زائچہ (Horoscope) بناکر اُسے مفروضہ کسی سیارہ کی گردش چال و حرکتوں سے زبردستی جوڑ دیا جاتا ہے۔ اس کی رائے و مشورے کے بغیر کوئی کام شروع ہوتا ہے نہ کوئی رسم و رواج منعقد ہوتا ہے تمام سیاسی لیڈر CM سے PM تک اس کے پابند ہیں۔
٭ہمارے ایک دوست کو اس پر اسرار علم سے دلچسپی ہے۔ ایکبار باتوں باتوں میں ہمارا زائچہ بنایا اور یوں گویا ہوئے ”مریخ عطارد کے گھر میں براجماں ہے عطارد نہ جانے کیوں گھر سے فرار ہے؟ اگر یہی وضع قطع برقرار رہی تو آپ کا اللہ حافظ ہے۔ مستقبل میں حالات پرآشوب و اذیت ناک ہوں گے۔ والدین سے اختلافات بیوی سے ناچاقی ہوگی۔ کسی خطرناک حادثہ کے امکانات ہیں۔ سالے یا کسی رشتہ دار سے جسمانی یا روحانی ضرر ہوگا۔ ستم یہ کہ مشتری زہرہ سے پینگیں بڑھا رہا ہے، یہ شمس کو ناگوار گزرے گا اور وہ مشتعل ہوکر مشتری پر حملہ کردے تو آپ کی رومانٹک زندگی نیست و نابود ہوجائے گی۔ ہم نے ٹوکا۔ ”ہم تو شادی شدہ ہیں۔“ پھر بیوی سے شدید اختلافات نوبت طلاق تک آسکتی ہے۔ ہم نے درخواست کی کیا ان حالات کی شدت کو معمولی لڑائی جھگڑا‘ لفظی جھڑپ یا بحث و تکرار تک محدود نہیں کیا جاسکتا“؟ کہنے لگے یہ ستاروں کی گردش پر مبنی ہے۔ آپ کے صبر و تحمل سے برداشت کرنا پڑے گا…. وہ اچانک زائچہ کے ایک خانہ پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہنے لگے۔ ”زحل کبھی کا اپناگھر چھوڑ چکا ہے۔ حیرت ہے آپ ابھی تک کس طرح بقید حیات ہیں؟ ہم نے سنجیدگی سے کہا۔ ”آپ بجا فرمارہے ہیں۔“ ہم زندہ کہاں ہیں شادی شدہ ہیں بس زندہ ہونے کی اداکاری کررہے ہیں۔“ لگتا ہے آپ کی زندگی سے ستاروں کا رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ ہماری دھڑکنیں متزلزل اور سانسیں بے ترتیب ہونے لگیں۔ انہوں نے ہمیں تسلی دیتے ہوئے کہا۔ ”صبر کرو مستقبل قریب میں اگر عطارد بخیر و عافیت اپنے گھر لوٹ آیا تو آپ کے وارے نیارے ہوجائیں گے۔ زندگی جوش و مسرت سے بھر جائے گی۔ کنوارے ہو تو شادی۔ اگر شادی شدہ ہوتو دوسری یا تیسری سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔ اگر بے اولاد ہیں تو اولاد۔ اگر اولاد ہے تو نیک و اطاعت گزار بن جائے گی۔ سسرال میں آپ کا طوطی بولے گا۔ رشتہ دار جان چھڑکیں گے۔“
٭ ہمیں یقین ہے یہ ٹمٹماتے چمکتے گرتے اُبھرتے اجسامِ فلکی ہمارا نفع یا نقصان نہیں کرسکتے۔ ان کی گردش کے اثرات انسان کو نہ سکون دیتے ہیں نہ سکون غارت کرتے ہیں کیونکہ کوئی پیشین گوئی بھی آج تک صد فیصد سچ ثابت نہیں ہوئی سوائے چند اتفاقات کے۔ ٹاملناڈو کے ایک برہمن نے اپنی بیٹی کی شادی منحوس تاریخوں اور وقت میں مقرر کی اور 40 بیواﺅں کے شادی کی رسومات انجام دیں اور گوشت سے ضیافت کی۔ اقبالؒ نے تو کہا تھا۔ ”ستاروں کے آگے جہاں اور بھی ہیں۔“ ہم ستاروں کے علم میں الجھ کر رہ گئے اس لیے جہاں تک پہنچنے کی توفیق نہیں ہوئی۔
٭ کچھ لوگ علم نجوم پر اتنا اعتقاد رکھتے ہیں کہ اس کے مشورہ و رائے کے بغیر کوئی کام انجام نہیں دیتے۔ ایک محترمہ نجومی کے پاس گئیں۔ ہاتھ دیکھ کر بولا۔ ”میڈم انتہائی افسوس ناک خبر ہے، آپ 3 ماہ بعد بیوہ ہوجائیں گی۔“ محترمہ نے غصہ میں کہا۔ ”بیوقوف! یہ میں بھی جانتی ہوں مجھے یہ بتاﺅ کیا میں بچ جاﺅں گی یا پکڑی جاﺅں گی؟“
آج کل میگزین‘ اخبارات‘ رسالوں میں باقاعدہ مستقل کالم شائع ہورہے ہیں۔ ”آپ کا اگلا ہفتہ کیسا رہے گا؟“ مقصد ایک ہفتہ دن کا چین رات کی نیند حرام کرنا…. کروڑوں خرچ کرکے ہمارا ملک اب تک چاند تک نہیں پہنچ سکا ہے لیکن ہمارے عاشق اپنی معشوقہ کے لیے ہر شب تارے توڑ کر لاتے ہیں۔نوجوان تعلیم یافتہ طبقہ اس میں کافی دلچسپی لینے لگا ہے۔
”ایک لڑکی نے لڑکے کو شادی سے دو دن پہلے Message کیا۔ لکھا تھا۔ ”Sorry! ہماری یہ شادی نہیں ہوسکتی“
لڑکا Tension میں آگیا۔ کچھ دیر بعد دوسرا Message آیا۔ ”Sorry! غلطی سے کسی دوسرے کا Message آپ کو بھیج دیا گیا۔“
لڑکا مزید Tension…. بہرحال جب شادی ہوئی تو دولہے نے اس کی وجہ پوچھی۔ دلہن نے معصومیت سے جواب دیا۔ ”میرے ایک اور عاشق کا Horoscope میں نے ایک بجومی کو بتایا تھا۔ اُس نے کہا تھا۔ ”اگر یہ شادی ہوئی تو میں شادی کے فوراً بعد مرجاﺅں گی۔“ میں نے آپ کا Horoscope دکھایا تواس نے کہا۔ موت تو شادی کے فوراً بعد ہوگی لیکن مجھے کچھ نہیں ہوگا…. اس لیے میں نے احتیاطاً تمہیں چُن لیا۔….“ واجد امیر نے کیا خوب کہا ہے :
لوگ قسمت کے ستاروں کی طرف دیکھتے ہیں ٭ ہم مگر تیرے اشاروں کی طرف دیکھتے ہیں