حیدرآباد

کیاش فارایم ایل ایز کیس‘ملزم کی ہوٹل کی غیرمجاز تعمیرات منہدم

بتایا جاتاہے کہ ارکان اسمبلی کوخریدنے کی کوشش کے اسکام میں ماخوذ تین میں سے ایک ملزم ننداکمار نے ان ڈھانچوں کو تعمیر کرایاتھا۔

حیدرآباد: شہرحیدرآباد میں بلدی حکام نے اتوار کے روزچندغیر مجازتعمیرات کومنہدم کردیا۔ بتایا جاتاہے کہ ارکان اسمبلی کوخریدنے کی کوشش کے اسکام میں ماخوذ تین میں سے ایک ملزم ننداکمار نے ان ڈھانچوں کو تعمیر کرایاتھا۔جی ایچ ایم سی کے ٹاؤن پلاننگ شعبہ نے شہر کے جوبلی ہلز کے فلم نگر علاقہ میں واقع ہوٹل دکن کچن میں تعمیر کردہ غیر مجازڈھانچوں کو مسمارکردیا۔

یہ ہوٹل‘ننداکمار کی ملکیت بتائی جاتی ہے اور وہ مرکزی وزیر جی کشن ریڈی کے قریبی رفیق بتائے جاتے ہیں۔ سائبرآباد پولیس نے نندا کمار عرف نندوکورامچندربھارتی اور سمہایا جی کیساتھ 26 اکتوبر کواس وقت گرفتار کرلیا جبکہ ان تینوں نے 250 کروڑ روپے کا پیشکش کرتے ہوئے ٹی آرایس کے ارکان اسمبلی کوخریدنے کی مبینہ کوشش کی۔

سخت سیکوریٹی کے درمیان بلدی حکام نے ہوٹل میں غیر مجازتعمیرات کومنہدم کردیا۔اس ہوٹل کو ننداکمار ایک اور تاجر کے اشتراک سے چلا رہے تھے۔ جی ایچ ایم سی عہدیداروں کے مطابق اجازت کے بغیر ہوٹل کے سامنے چند ڈھانچے تعمیر کئے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ان غیر مجازڈھانچوں کی تعمیر کے خلاف ماضی میں تین نوٹسیں جاری کی گئی تھیں۔ بلدیہ کی انہدامی کل پیر تک جاری رہنے کی امید ہے۔ دریں اثناء ننداکمار کی اہلیہ چترا لیکھا نے اس انہدامی کارروائی کوغیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ یہ کارروائی سیاسی انتقام کے جذبہ کے تحت کی گئی۔

چترالیکھا نے مزید بتایا کہ انہیں‘ دکانات سے سامان منتقل کرنے کی بھی مہلت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہاکہ جب اس پراپرٹی کولیز پر حاصل کیاگیا تھا تب سے یہ دکانات موجودہیں۔ ننداکمار اور دیگر 2 ملزمین بی جے پی کے ایجنٹ بتائے گئے ان تینوں پر ارکان اسمبلی کو خرید نے کی کوشش کا الزام ہے اورفی الوقت یہ تینوں جیل میں ہیں۔