حیدرآباد
ٹرینڈنگ

یوم قومی یکجہتی تقاریب سے کے سی آر کا خطاب

چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت نے 69 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے شہر حیدرآباد کی تمام سمتوں میں میٹرو ریل کو پھیلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس طرح حیدرآباد میں کل 415 کلومیٹر میٹرو کی سہولت کو وسعت دی جائے گی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کے روز عوام پر زؤر دیا کہ وہ مخالف ترقی طاقتوں کو شکست سے دوچار کریں جو ریاست کی ترقی کی راہ پر رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا مل کا اظہار کیا کہ عوام کے آشیرواد اور حمایت سے حکومت، ترقی کے عمل کو مزید تیز کرسکتی ہے۔

متعلقہ خبریں
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
تلنگانہ:ایم ایل سی کی نشست کے ضمنی انتخاب کی مہم کااختتام
تلنگانہ میں ٹی ایس کے بجائے ٹی جی استعمال کی ہدایت، احکام جاری
تلنگانہ میں آئندہ 24 گھنٹے میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل

 یہ کہتے ہوئے کہ ”اتحاد ہی ہماری طاقت ہے“ انہوں نے ہر شہری پر زور دیا کہ آج کے قومی یکجہتی کے دن یہ عہد کریں کہ وہ بنگارو تلنگانہ کے ہدف کو حاصل کرتے رہیں گے۔

 چیف منسٹر کے سی آر، شہر میں قومی یکجہتی کی ایک مرکزی سرکاری تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے ترنگا لہرایا اور سابق ریاست حیدرآباد کی انڈین یونین میں انضمام کی سالگرہ کے موقع پر ریاست کے پولیس دستوں کی سلامی لی۔

اپنی تقریر کے دوران کے سی آر نے تفصیل سے بتایا کہ کس طرح تلنگانہ، ملک بھر میں ایک ماڈل کے طور پر ابھر کرسامنے آئی ہے اور انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کو عوام کا آشیرواد اور حمایت چاہئے۔ حکومت نے مسلسل دوسرے سال  بھی یوم قومی یکجہتی تقاریب کا اہتمام کیا۔

 بی آر ایس حکومت نے 17 ستمبر کو قومی یوم یکجہتی کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ ریاست میں عنقریب اسمبلی انتخابات منعقد شدنی ہیں اس لئے ان تقاریب کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تاریخ میں 17 ستمبر کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔

 ہندوستان کی آزادی کے بعد اس وق کی حکومت نے شاہی حکومتوں کو انڈین یونین میں شامل کرنے کا عمل شروع کیا اس حصہ کے طور پر 17 ستمبر 1948 کو سابق ریاست حیدرآباد کو ہندوستان میں ضم کیا گیا۔ اس طرح شاہی نظام کے خاتمہ کے بعد اس جگہ پارلیمانی جمہوریت لے  لی ہے۔

نمائندہ منصف کے مطابق چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کو نامپلی کے پبلک گارڈن میں منعقدہ  قومی یوم یکجہتی  تقریب  میں شرکت کی اور قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر انہوں نے ریاست سے متعلق مختلف مسائل پر بات کی۔ کے سی آر نے  آئی ٹی سیکٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے   کہا کہ تلنگانہ میں آئی ٹی سیکٹر دن بدن ترقی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہر روز نئی کمپنیاں سرمایہ کاری کے لیے آگے آرہی ہیں۔  ہے۔چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت نے آئی ٹی کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے زمرہ دوم کے شہروں کھمم، ورنگل، کریم نگر، نظام آباد، محبوب نگر، سدی پیٹ میں بھی کے ٹی آر سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے اور ان شہروں میں بھی  آئی ٹی ٹاورس  تعمیر کیے گئے ہیں۔

 چیف منسٹر نے کہا دیہی اور شہری ترقی کیلئے حکومت کی جانب سے روبہ عمل  پروگراموں سے ہمارے دیہات اور قصبوں کی شکل بدل گئی ہے،حکومت کی جانب سے  اچھی سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور وہ ہرطرف ماحول سر سبز وہ شاداب ہو گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا حال ہی میں ہماری مجالس  مقامی کے نمائندوں نے صدر مملکت کے ہاتھوں 13 قومی اعزازات حاصل کے ہیں۔یہ ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے۔ کے سی آر نے  حیدرآباد شہر پر تبصرہ کرتے ہوئے  اسے  منی انڈیا قرار دیا۔

 انہوں نے کہا یہاں تمام ریاستوں اور تمام مذاہب کے لوگ آپسی  بھائی چارہ کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کو ایک کاسموپولیٹن شہر بنانے کے مقصد کے مطابق مضبوط بنیادیں رکھی گئی ہیں اور آج حیدرآباد شہر ماضی کے فرقہ وارانہ  فسادات اور لڑائی جھگڑوں کے بغیر پرامن انداز میں ترقی کی منزلیں طے کر رہا  ہے۔

 انہوں نے کہا کہ حیدرآباد شہر میں ٹریفک کی بھیڑ سے بچنے اور اسے سگنل فری شہر بنانے کے لیے 67 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے اسٹریٹجک سڑکوں کے ترقیاتی کام شروع کیے جا رہے ہیں اور کئی کام تقریبا مکمل ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں روڈ ٹرانسپورٹ کی بہترین سہولتیں تیار کی جا رہی ہیں، 20 فلائی اوورس  پہلے ہی مکمل ہو کر عوام کے اسعتمال  کے لئے کھول  دی گئی ہیں اور  اب تک 36  فلائی اوورس کے کام تکمیلی مراحل میں پہنچ  چکے ہیں۔

 کے سی آر  نے کہا کہ حیدرآباد کے قلب میں حسین ساگر جھیل  کے کنارے نئی تعمیر شدہ سکریٹریٹ کی عمارت،  یادگار شہداء  اور بابا صاحب بھیم راو امبیڈکر  کے 125 فٹ بلند  مجسمے نے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کیا ہے۔

چیف منسٹر نے  کہا کہ حکومت نے 69 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے شہر حیدرآباد کی تمام سمتوں میں میٹرو ریل کو پھیلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس طرح حیدرآباد میں کل 415 کلومیٹر میٹرو کی سہولت کو وسعت دی جائے گی۔

 انہوں نے کہا کہ کالیشورم، مشن کاکتیہ، زیر التوا پراجکٹس کی تعمیر، دیگر درمیانے اور چھوٹے پرو اجیکٹس کی تکمیل کے ساتھ تلنگانہ کا آبپاشی شعبہ سنہری دور میں داخل ہو رہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ کسانوں کے لیے 24 گھنٹے مفت بجلی، تخم  اور کھاد کی بروقت فراہمی، کاشت  کے لیے رعیتو بندھو،کسانوں کے لئے  رعیتو بیمہ، 37 ہزار کروڑ روپے تک کے فصلی قرضوں کی معافی اور دیگر فلاحی اقدامات سے کسانوں کو راحت ملی ہے۔

کے سی آر  نے کہا کہ اب ملک کے  ہر حصہ میں  تلنگانہ ماڈل کے چرچہ ہیں،ہم  تمام تلنگانہ کے عوام کے آشیرواد سے ترقی کے  سفر کو  مزید زور و شور سے آگے بڑھاتے رہیں گے، اور اسے روکنے کی کوشش کرنے والی قوتوں کو شکست دی جایگی۔

چیف منسٹر  نے  کہا کہ ہمارا اتحاد ہی ہماری طاقت ہے اور اس قومی یوم یکجہتی  کے موقع پر ہم، سنہرے تلنگانہ کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کرتے ہوئے تلنگانہ کی ترقی کو جاری رکھیں گے۔

a3w
a3w