تلنگانہ میں مجلس کا 30 نشستوں پر مقابلہ متوقع
کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے تلنگانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں 30 حلقوں سے امیدوار ٹہرانے کا امکان ہے۔
حیدرآباد: کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے تلنگانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں 30 حلقوں سے امیدوار ٹہرانے کا امکان ہے۔
عموماً ایم آئی ایم اپنی ساری توجہ حیدرآباد کے پرانے شہر پر مرکوز کرتی ہے اور حیدرآباد و اطراف و اکناف کے 10اسمبلی حلقوں سے قسمت آزمائی کی جاتی ہے 2018 اسمبلی انتخابات میں ایم آئی ایم نے صرف دس حلقوں سے انتخابات میں حصہ لیا تھا اگرچہ کہ ان کے پاس مزید حلقوں سے امیدوار ٹھہرانے کی طاقت تھی۔
مگر اس بار مجلس نے تلنگانہ بھر میں 30حلقوں سے انتخابات میں حصہ لینے کا ذہن بنا لیا ہے۔ اس موضوع پر پارٹی سطح پر وسیع تر مشاورت جاری ہے۔
مجلس ذرائع کے مطابق حتمی فیصلہ پر پہنچنے سے قبل اس منصوبہ سے ٹی آر ایس کو واقف کرایا جائے گا تاہم ابھی اس مسئلہ پر ٹی آ رایس کو واقف کرانے کے متعلق کوئی قطعی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق ٹی آرایس تمام119 اور ایم آئی ایم30 حلقوں سے مقابلہ کرے گی۔ انتخابات کے بعد حسب سابق مجلس کی ٹی آر ایس کو تائید جاری رہے گی۔
دوسری طرف قیاص آرئیوں کا بازار گرم ہے کہ مجلس اور بہو جن سماج پارٹی کے درمیان انتخابی مفاہمت تقریباً طئے ہوچکی ہے اور صرف باقاعدہ اعلان کیا جانا باقی ہے۔
سیاسی حلقوں میں پھیلی خبروں کے مطابق مجلس وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کے ساتھ بھی انتخابی مفاہمت کرسکتی ہے۔