ابوالمجاہد احمد جریر
ارے ارے،سالامالےکم، سالا مالیکم۔ ہائیں یہ کون ہے بھائی؟ ابے توُ ہے! پہلے تو میں پہچانا ہی نہیں، ہاں آواز اور انداز سے شک ہوا کہ توُ ہی ہوگا،خیر وعلیکم السلام، خیریت تو ہے۔ ہاں بھئی سب ٹھیک ہے لیکن یار تو نے یہ لانبی داڑھی کیوں بڑارکھی ہے؟ سنت رسول ہے اس لیے رکھ لی ۔ اب یہ بتاتو نے اتنی لانبی مونچھ کیوں رکھیں؟ ارے میاں یہ مردانگی کی نشانی ہے۔ ایک بات بتاو¿ ں، برا نہیں ماننا، کسی زمانے میں بڑے لوگ کہا کرتے تھے کہ جسے اپنی مردانگی پر شک ہے وہ مونچھ رکھتا ہے۔ ارے یہ کیا بکواس ہے، ورزشی جسم ہے میرا ورزشی۔ ورزشی جسم تیراتوکیا ہمیں آپا جان سمجھ رکھا ہے۔ ارے نہیں نہیں ایسی بات نہیں ہے تمہارے رِمارک پر میں نے اپنا رِمارک پھینکا ۔ تیرے مونچھ کا یہ انداز سمجھ میں نہیں آیا،اِ سپرنگ کی طرح گول اور آخر میں نوک۔ارے یار، ان مونچھ کو تھوڑی تھوڑی دیر سے تاو¿ دیتے رہنا پڑتا ہے، اس لیے آخر میں یہ نوک بنالی جو اِس کی شان ہے۔تمہارے مونچھ کی شان اپنی جگہ مجھے تو یوں محسوس ہو رہاہے جیسے دو چوہے ہیں جو تیری ناک کی تھوتھنیوں میں گھس کر ناک کے چو ہے صا ف کر رہے ہیں ۔ ارے کیا بے کار باتیں کر رہے ہو ۔ دیکھ دیکھ دیکھ، ہوا سے ان کی دُم لہرہار ہی ہے۔ابے میری مونچھ کا مذاق مت اُڑا ، بہت دن بعد ملے اس لیے خاموش ہوں ورنہ ورنہ۔۔۔! ورنہ کیا کرلے گا تو؟ ورنہ میرا خیال ہے کہیں بیٹھ کر چائے نوشی کرلی جائے۔ بالکل صحیح کہا، چل سامنے ہی میرا گھر ہے وہیں بیٹھ کر باتیں کرلیں گے۔ ویری گڈ آئیڈیا چلو چلتے ہیں۔
یہ بتا اِدھر بھٹک کر کس طرح آ گیا؟ ایسی کوئی خاص بات نہیں ، چھوٹو بھائی کو بکروں کا تجربہ ہے، عید کے لیے رائے لینے جارہا تھا،سنا پندرہ بیس ہزار کا بھاو¿ چلنے والا ہے۔تو نے یہ بھا و¿ مونچھ والے بکرے کاتو نہیں سنا؟ پھر آ گیا نا تو اپنی اصلیت پر۔ایسی بات نہیں ہے، میں نے دس بارہ کا سن رکھا تھااس لیے سمجھا کہ یہ خاص الخاص بکرا ہوگا۔ایسا! تو تیرا بکرا داڑھی والا ہوگا ہاہا ہا، یہ بتا اتنی لانبی داڑھی کیوں لگا رکھی ہے، میرا مطلب ہے بڑھا رکھی ہے ؟ اس کا معقول جواب ہے، ایک یہ کہ داڑھی شرافت کی نشانی ہے، دوسرے یہ کہ گھر کی کھیتی ہے جب چاہا بڑا لیا جب چاہا چھوٹی کر لیا۔ یعنی تیرا مطلب یہ ہو ا کہ اگر شرافت بڑھ گئی تو داڑھی بھی بڑھ گئی اور شرافت گھٹ گئی تو داڑھی بھی گھٹ گئی، دوسرے معنی میں شرافت اور شرارت ہاتھ ملائے گھوم رہے ہیں۔ایک بات غور سے سن بہت زیادہ نہ بول ، آج کل بااثر افراد داڑھی رکھنے لگے ہیں، ان کی داڑھی بھی اوپر نیچے اچھل کود کرتی رہتی ہے۔ ان کی داڑھی سے ہمیں کیا لینا دینا، اگر تیری بات سچ مان لوں تو یہ اچھی زبر دستی ہے، منہ کھولنا مشکل ہوجائے گا۔ ایسی بات نہیں ہے ، بات کر لیکن سمجھ داری سے ، لوگ بہت کہتے ہیںلیکن انہیں کچھ نہیں ہوتا ، ایسا روپوش ہوتے ہیں کہ ملتے ہی نہیں، کوئی حالات کا تجزیہ کرتا ہے اورآناًفاناً بہت کچھ ہوجاتا ہے۔تیرے کو داڑھی ہے، غیر مسلم بھی داڑھی رکھتے ہیں۔ داڑھی داڑھی میں فرق ہے، سادھو سنت لوگوں کے بال دھول اور راکھ میں اٹے ہوتے ہیں، ناگا سادھو برہنہ رہتا ہے، اگھوری سادھو سب کچھ کھالیتا ہے حتیٰ کہ شمشان میں ادھ جلے مردے کا گوشت اورضرورت پڑنے پر نجاست بھی کھا لیتا ہے۔ارے باپ رے! تیرے کو کس طرح معلوم ہوا؟ گوگل سے اور کس سے۔ ان کا ویڈیو دیکھنا ہو تو یو ٹیوب پر دیکھ لے، بچوں سے بچا کر۔ چائے چائے چائے۔ یہ لو چائے آگئی، یہ ہمارا چھوٹا پوتا ہے، انتہائی باتونی اور شریر ہے۔ چائے رکھو اور چاچا کو سلام کرو۔ سلام علیکم چاچا، مگر آپ بہت ڈینجر نظر آ رہے ہیں۔ ارے بیٹا جو گرجتے وہ نہیں برستے،تمہارے چاچا دیکھنے میں شیر اور اصل میں بھیگی بِلّی کی طرح ہیں،شکل سے خطرناک اندر سے کچھ نہیں۔اچھا چا چا میں جارہاہوں اللہ حافظ، اب سمجھ میں آیا کہ جو نظر آتا وہ ویسا نہیں ہوتا۔ارے کیا رے، یہ بچہ ہے یا بور بچہ ہے؟ چائے پی لے ٹھنڈی ہو رہی ہے، لیکن ایسی مونچھ سے کس طرح پیو گے، قینچی منگا تا ہوں تھوڑا تراش لے ورنہ چائے میں غوطہ لگاتے ہی ہونٹ پر لٹک جائیں گے،جب تجھے زکام ہو تاہے تو ناک کا پانی مونچھ سے چھن کر پیالی میں آتا ہوگاکھارا کھارا سالٹ ٹوٹیسٹ؟ بیکار باتیں کر کے چائے کا مزہ برباد مت کر۔ایک کام کر، یو ٹیوب پر پُش پیندرا آتا ہے، اس کی مونچھ کی نقل کرلے۔ ارے وہ حرامی۔ ہائیں ہائیں یہ کیا بات۔ وہ بدمعاش کہتا ہے کہ اس نے اسلام پانچویں جما عت تک پڑھا اور اپنے کو اسلام کا ماہر تصور کرنے لگا، اسلام کی ہر چیز اور ہر مسلمان اسے غلط نظر آتا ہے۔ زبان ایسی کہ ہر کسی کو حرامی کہتا رہتا ہے،اورنگ زیب، مولانا آزاد، گاندھی جی وغیرہ اس کی نگاہ میں حرامی ہیں، اس کے دماغ میں گوبر اور منہ میں پیشاب بھرا ہوا ہے ،ایک اور ہے نیرج اتری، یہ بھی اسلام کے خلا ف اس سے کم نہیں۔ یہ بتا کہ اس کا حل کیا ہے؟ تو نے سورة العنکبوت پڑھی ہے کہ مکڑی کا گھر سب سے کمزور ہوتا ہے، اسی طرح ان کے دعوے بھی انتہائی کمزور ہوتے ہیں، بس ذرا عقل لڑانے کی ضرورت ہے۔ وہ کیسے؟ whataboutism یعنی جواب کے ساتھ اُلٹا انہی سے اُن کے بارے میں سوال کر نا کہ وہ لاجواب ہوجائیں اور شرمندہ بھی۔وہ کس طرح؟ مثلا ً نیرج اتری نے اِفک یعنی بہتان، اماں عائشہ ؓ پر لگا یا گیا تھاکو خوب مرچ مسالہ کے ساتھ ویڈیو بنا کر پیش کیا، لیکن جب اس سے کہا کہ ہمارے رسول ایک انسان تھے ، انہوں نے اللہ سے دعا کی کہ حقیقت بتا دے۔ اللہ نے سورة نور کے ذریعہ بہتان کو غلط بتادیا۔ تمہارے بھگوان رام خود کی بیوی کو بچا نہیں سکے، راون لنکا سے آکر بہ آسانی اسے اُٹھا لے جاتا ہے اور رام کو اُسے چھڑانے میں کئی برس لگ گئے، اس کے بعد خود نادم ہونے کی بجائے اگنی پرکشا کی شرط رکھ ڈالی۔پھر کیا ہوا، آج تک اس کا جواب ہے اور نہ ہی اس کے وہ لکچرس ہیں۔ کمال کردیا تو نے، فوراًاپنی مونچھ کٹااور داڑھی بڑھا۔ تیرا حکم سر آنکھوں پر، تو نے کہہ دیا اور میں نے کر دیا،پکا وعدہ ہاہاہا۔٭٭٭