دہلی

دہلی فسادات کیس ایک شخص کو ضمانت منظور

دہلی کی ایک عدالت نے ایک شخص کی ضمانت منظور کرلی، جس پر 2020ء کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے دوران ایک شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا۔

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے ایک شخص کی ضمانت منظور کرلی، جس پر 2020ء کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے دوران ایک شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا۔

متعلقہ خبریں
شرجیل امام کی درخواست ضمانت کی جنوری میں سماعت
نوکری کے عوض زمین گھوٹالہ:رابڑی دیوی اور 2 بیٹیوں کو عبوری ضمانت منظور
عمر خالد کی درخواست ضمانت کی سماعت
بشریٰ بی بی کو 23 مئی تک گرفتاری سے تحفظ
ضمانت پر نندا کمار کی رہائی

عدالت نے کہا کہ درخواست ِ ضمانت کی مخالفت کے نام پر استغاثہ نے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، کیوں کہ عینی شاہدین، ملزم کے مستوجب ِ سزا کو ثابت نہیں کر پائے۔

عدالت نے کمشنر پولیس سنجے اروڑا سے بھی کہا کہ وہ تمام تحقیقاتی عہدیداروں میں عدالت کی منصفانہ انداز میں مدد کرنے اُن کے فرض کے تئیں شعور بیدار کریں۔

ایڈیشنل سیشن جج پی پرمچالہ رشبھ چودھری نامی شخص کی درخواست ِ ضمانت کی سماعت کررہے تھے، جس کے خلاف فساد اور مشرف نامی ایک شخص کے قتل کا الزام ہے۔ اس شخص کی نعش 27 فروری 2020ء کو گوکل پوری میں جوہر پور پلیا کے قریب ایک نالہ میں پائی گئی تھی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق لاش پر 12 زخم تھے اور موت کی وجہ دماغ پر مار لگنے کی وجہ سے زخمی ہونا بتائی گئی ہے۔

جج نے جمعہ کے روز صادر کردہ حکم میں کہا کہ جن عینی شاہدین کا حوالہ دیا گیا تھا، ان پر جرح کی گئی، لیکن وہ اس واقعہ کو ثابت نہیں کرپائے۔

دیگر دو گواہوں نے یہ دعویٰ نہیں کیا کہ انھوں نے کسی شخص کو ہجوم میں دیکھا تھا۔ میں درخواست گزار کو ضمانت کا مستحق پاتا ہوں، اسی لیے درخواست ِ ضمانت منظور کی جاتی ہے۔