سوشیل میڈیاشمالی بھارت

ربیتا قتل کیس: نعش کے 18 ٹکڑے برآمد

جھارکھنڈ کے صاحب گنج میں شردھا والکر جیسے کیس کی تحقیقات 12 رکنی ایس آئی ٹی (خصوصی تحقیقاتی ٹیم) کرے گی۔

رانچی: جھارکھنڈ کے صاحب گنج میں شردھا والکر جیسے کیس کی تحقیقات 12 رکنی ایس آئی ٹی (خصوصی تحقیقاتی ٹیم) کرے گی۔

پولیس مختلف مقامات سے دلدار انصاری کی بیوی کی نعش کے 18ٹکڑے برآمد کرچکی ہے۔

ربیتا پہاڑیہ سے لومیاریج کرنے والے دلدار انصاری نے بیوی کے بہیمانہ قتل کا اقبال ِ جرم کرلیا ہے۔ نعش کے ٹکڑوں کا ڈی این اے ٹسٹ کرایا جائے گا۔

جائے واردات سے فارنسک لیباریٹری(ایف ایس ایل) کی ٹیم نے ثبوت اکٹھا کرلیا ہے۔ پولیس 8 افراد بشمول دلدار انصاری‘ اس کے ماں باپ‘ اس کی پہلی بیوی اور بھائی بہنوں کو گرفتار کرچکی ہے۔

دلدار کا ماموں معین الدین انصاری ابھی تک گرفتار نہیں ہوا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جرم کا منصوبہ ساز وہی ہے۔ پہلے سے شادی شدہ دلدار انصاری نے 22 سالہ قبائلی لڑکی سے دیڑھ ماہ قبل محبت کی شادی کی تھی۔

کہا جاتا ہے کہ دلدار کے گھر والے اس سے خوش نہیں تھے۔ اس نے گلا گھونٹ کر بیوی کی جان لینے اور اس کی نعش کے 50 ٹکڑے کرنے کے بعد پولیس میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔

ربیتا کی بہن کے بموجب ربیتا نے گھر والوں کی مخالفت کے باوجود گھر سے بھاگ کر کباڑی دلدار انصاری سے شادی کی تھی۔ ملزم اور اس کے گھر والے ربیتا پر دھرم پریورتن (تبدیلی ئ مذہب) کے لئے دباؤ ڈال رہے تھے جس کی وجہ سے وہ اپنے مائیکہ لوٹ آئی تھی۔ 10 دن قبل دلدار انصاری مناکر ربیتا کو اپنے گھر واپس لے گیا تھا۔