حیدرآباد

سکندرآباد کوآپریٹیو بینک کی سرگرمیوں میں توسیع ناگزیر

بینک کے نائب صدرنشین سید ظہور الدین کی صدارت میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مشتاق علی نے پرانے شہر میں بینک کی شاخ یا کم از کم بینک کے کاونٹر کے قیام کی تجویز پیش کی۔

حیدرآباد: سکندرآباد کوآپریٹیو اربن بینک لمیٹڈ کے قیام کے 24 سال مکمل ہوچکے ہیں اور اب بینک کا سفر25 ویں سال میں داخل ہوا ہے۔ بینک کے قیام کی 25ویں تاسیس کے موقع پر اتوار کے روز کے ایل کے اسٹیٹ فتح میدان میں بینک کا جنرل باڈی اجلاس منعقد ہوا۔

جس میں ڈائرکٹر میر اکبر علی خان، بانی ڈائرکٹر محمد شجاعت علی قریشی، ڈاکٹر مشتاق علی (تعمیر ملت)، سید احمداکبر الدین ڈائرکٹر، پروفیسر مسعود، پروفیسر مجید بیدار، یوسف بیگ کے علاوہ بینک کے دیگر ڈائرکٹرس اور ممبرس شریک تھے۔

بینک کے نائب صدرنشین سید ظہور الدین کی صدارت میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مشتاق علی نے پرانے شہر میں بینک کی شاخ یا کم از کم بینک کے کاونٹر کے قیام کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ گذشتہ 24برسوں سے بینک کامیابی کے ساتھ کام کررہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ صارفین کو معیاری اور بہتر خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے سکندرآباد بینک کے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ جدید ٹکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے صارفین کو سہولتیں فراہم کریں۔

پروفیسر مسعود آئی ایس بی جنہوں نے بزنس مینجمنٹ کی کتابیں تحریر کی ہیں، نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے سال2024 تک ملک کو 5ٹریلین ڈالر کی معیشت کی طاقت بنانے کا ہدف دیا گیا ہے اس نشانہ کی تکمیل میں تمام مالیاتی اداروں بشمول خانگی کواپریٹیو بینکس کا کلیدی رول رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ مالیاتی اداروں اور کوآپریٹیو بینکوں کو تاجروں کو قرض فراہم کرنے، سرمایہ کاری کے مواقع کی تخلیق کرنے اور مالیاتی شعبہ میں عصری ٹکنالوجی کو اپنانے کیلئے اہم رول ادا کرنا ہوگا۔ پروفیسر مسعود نے بینک کے نائب صدرنشین کو تحریر کردہ اپنی کتابیں بھی پیش کیں جس پر نائب صدر نشین سے ان کتابوں کا مطالعہ کرنے اور اس پر عمل کرنے کا وعدہ کیا۔

پروفیسر مسعود نے کہا کہ 5ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانا سہل نہیں ہے مگر یہ نا ممکن بھی نہیں ہے۔ سابق سی ای او سکندرآباد یوسف بیگ نے کہا کہ شعبہ امداد باہمی میں ایک خانگی بینک اپنا 24 سالہ سفر مکمل کرتا ہے تو یہ خوش آئند بات ہے جو اس بات کا غماز ہے کہ بینک کی کارکردگی اور اس کی خدمات معیاری وبہتر ہے۔

انہوں نے شہر کے دیگر علاقوں بالخصوص پرانے شہر میں سکندرآباد بینک کی سرگرمیوں کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ نائب صدرنشین سید ظہور الدین نے تیقن دیا کہ پرانے شہر میں بینک کے کاونٹرس قائم کرنے کے ساتھ ساتھ پگمی ایجنٹس کے تقررات کئے جائیں گے۔

انہوں نے ارکان سے جنہوں نے انٹر اور ڈگری کے بعد تعلیمی سلسلہ منقطع کیا ہے، خواہش کی کہ وہ اپنے نام درج کرائیں۔ انہوں نے تیقن دیا کہ سکندرآباد بینک ان افراد کومناسب مواقع فراہم کرے گی۔انہوں نے برسر عام ارکان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے نام بطور امیدوار، بینک میں درج کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ بینک کے قیام کے 25سال کی تکمیل کے سلسلہ میں آئندہ منعقد شدنی جنرل باڈی میٹنگ میں بینک کی کارکردگی میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی۔

انہوں نے کہا کہ بینک کے سابق صدرنشین جناب خان لطیف محمد خان مرحوم کی ہدایات کے مطابق بینک، کم سرویس چارجس وصول کرنے اور طلبہ ومعمر افراد کو اسکالرشپس کی فراہمی کے سلسلہ کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ محکمہ امداد باہمی کے موظف عہدیدار سلیم صاحب، سید ہادی، ڈاکٹر کرمانی، محمد فاروق اور دیگر نے خطاب کیا۔ اجلاس میں بینک ڈائرکٹرس، ارکان اور صارفین کی کثیر تعداد شریک تھی۔