مسجد خواجہ محمود کی شہادت حکومت کا جرم عظیم: مسلم پرسنل لاء بورڈ
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا کہ اس بات پر جس قدر بھی افسوس کیا جائے کم ہے کہ تلنگانہ حکومت نے شہر حیدرآباد سے متصل شمس آباد میں ”مسجد خواجہ محمود“ کو راتوں رات شہید کردیا۔
نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا کہ اس بات پر جس قدر بھی افسوس کیا جائے کم ہے کہ تلنگانہ حکومت نے شہر حیدرآباد سے متصل شمس آباد میں ”مسجد خواجہ محمود“ کو راتوں رات شہید کردیا۔
یہ نہایت افسوس ناک اور مسلمانوں کیلئے ناقابل برداشت حرکت ہے۔ایک طرف حکومت اقلیتوں کی ہمدردی کا دعویٰ کرتی ہے اور دوسری طرف تلنگانہ میں مسلمانوں کے مقدس مذہبی مقامات کیلئے اترپردیش کا بلڈوزر کلچر نافذ کرتی ہے اور مسجد شہید کردیتی ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اس کی سخت مذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ بلا تاخیر یہاں‘دوبارہ مسجد کی تعمیر کرے۔اسی طرح سکریٹریٹ کی شہید کردہ مسجد کو بھی جلد تعمیر کرے اور جن سرکاری افسروں نے اس قسم کا نفرت انگیز،ظالمانہ اور جانبدارانہ قدم اٹھایا ہے، ان کے خلاف کاروائی کرے۔
مسلمانوں کو مسجدیں اپنے گھروں سے بھی زیادہ عزیز ہیں کیونکہ یہ اللہ کے گھر ہیں۔اسلئے وہ ہرگز ایسی مذموم حرکت کو برداشت نہیں کرسکتے۔مولانا رحمانی نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ اس سلسلہ میں ہماری لڑائی حکومت سے ہے نہ کہ برادران وطن سے،اس لئے بہر صورت امن وامان کو قائم رکھیں اور مشتعل ہونے سے بچیں۔اگر آپ مشتعل ہوئے تو اس کا فائدہ فرقہ پرست طاقتوں کو پہنچے گا۔