شمالی بھارت

ہانسی چھوڑ دینے ہندو تنظیم کی مسلمانوں کو دھمکی

ایک ہندو تنظیم جس نے مسلمانوں کو ہانسی چھوڑ دینے کا انتباہ دیا تھا‘اپنا بیان واپس لے لیا ہے۔ ہانسی میں اس کے مارچ کے دوران بھگوا پوش افراد نے مسلمانوں کو دھمکی دی تھی کہ وہ دو دن کے اندر یہ علاقہ چھوڑ دیں۔

حصار: ایک ہندو تنظیم جس نے مسلمانوں کو ہانسی چھوڑ دینے کا انتباہ دیا تھا‘اپنا بیان واپس لے لیا ہے۔ ہانسی میں اس کے مارچ کے دوران بھگوا پوش افراد نے مسلمانوں کو دھمکی دی تھی کہ وہ دو دن کے اندر یہ علاقہ چھوڑ دیں۔

یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا تھا اور ہانسی کے ایس ڈی ایم اور ڈی ایس پی نے انہیں طلب کیا تھا۔ بہرحال ہانسی پولیس نے اس ضمن میں ایک کیس درج کرلیا ہے۔

ہانسی کے ایس پی مقصود احمد نے کہا کہ بجرنگ دل کے کرشنا گرجر اور دیگر کے خلاف تعزیراتِ ہند کی دفعہ 147، 149، 153، 505(2) کے علاوہ 506 کے تحت کیس درج کرلیا گیا ہے۔

ہانسی کے ایس ڈی ایم موہت مہارانا اور ڈی ایس پی دھیرج کمار نے بھی احتجاج کے دوران دیے گئے بیان کے سلسلہ میں ہندو تنظیموں کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔

تنظیموں کے نمائندوں نے کہا کہ انھوں نے اپنا یہ بیان واپس لے لیا ہے اور جو کچھ بھی کہا گیا تھا غصہ کی حالت میں کہا گیا تھا۔ وہ امن و امان کی برقراری کے لیے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں گے اور مستقبل میں ایسا کوئی بیان نہیں دیا جائے گا۔