اسکولوں میں نئے یونیفارم کی مخالفت، حجاب کو نظر انداز کرنے پر سخت احتجاج کا انتباہ
پارٹی نے کہا کہ اس اقدام کے خلاف طلباء کی جانب سے جماعتوں کا بائیکاٹ کرائے گی۔ لکشا دیپ کے کانگریس لیڈر و سابق رکن پارلیمنٹ حمد اللہ سعید نے الزام لگایا کہ نئے ڈریس کوڈ کی ہدایت جس میں طالبات کے لیے حجاب یا اسکارفس کے بارے میں خاموشی اختیار کی گئی ہے، اس مسلم غلبہ والے بحر الجزائر کے باشندوں کے حقیقی کلچر اور طرز ِ زندگی کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
ترواننتا پورم: کانگریس نے ہفتہ کے روز لکشا دیپ کے اسکولوں میں نئے طرز کا یونیفارم متعارف کرنے مرکزی زیر انتظام علاقہ کے نظم و نسق کے اقدام کی پرزور مذمت کی اور سخت احتجاج کا انتباہ دیا۔
پارٹی نے کہا کہ اس اقدام کے خلاف طلباء کی جانب سے جماعتوں کا بائیکاٹ کرائے گی۔ لکشا دیپ کے کانگریس لیڈر و سابق رکن پارلیمنٹ حمد اللہ سعید نے الزام لگایا کہ نئے ڈریس کوڈ کی ہدایت جس میں طالبات کے لیے حجاب یا اسکارفس کے بارے میں خاموشی اختیار کی گئی ہے، اس مسلم غلبہ والے بحر الجزائر کے باشندوں کے حقیقی کلچر اور طرز ِ زندگی کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
انھوں نے الزام لگایا کہ مرکز کی بی جے پی زیرقیادت حکومت اور لکشادیپ کا انتظامیہ مسلسل عوام دشمن پالیسیاں نافذ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، جو جزائر کے کلچر اور اقدار کے یکسر مغائر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس فہرست میں حالیہ اضافہ محکمہ تعلیم کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ حکم ہے، جس میں یونیفارم کے نئے ضابطے کو متعارف کرایا گیا ہے۔ اسے کسی بھی طرح قبول نہیں کیا جاسکتا۔
سعید نے کہا کہ ہم ایسی کسی بھی ہدایت کو لکشا دیپ کے کلچر اور موجودہ طرز ِ زندگی کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ایسے اقدامات ایک جمہوری نظام میں غیرضروری کشیدگی اور مسائل پیدا کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
یہ واضح کرتے ہوئے کہ کانگریس پارٹی اس اقدام کے خلاف سلسلہ وار احتجاج شروع کرے گی، انھوں نے کہا کہ اسکولی طلباء اپنا احتجاج درج کرانے جماعتوں کا بائیکاٹ کریں گے۔ اس مجموعہئ جزائر میں شراب کی دکانات کا پرمٹ جاری کرنے لکشا دیپ انتظامیہ کے اقدام کے خلاف بھی کانگریس اپنا احتجاج درج کرائے گی۔
پارٹی نے حال ہی میں اس متنازعہ اقدام کے خلاف مختلف جزائر میں اجتماعی احتجاجی مارچ منظم کیا ہے۔ یہ بل جس کے تحت ان جزائر میں شراب کی فروخت اور شراب نوشی کی اجازت دی جائے گی، اس پر مختلف گوشوں سے کڑی تنقیدیں کی گئی ہیں۔ اسی دوران لکشا دیپ کے رکن پارلیمنٹ اور این سی پی لیڈر محمد فیصل نے بھی مسودہ شراب پالیسی اور یونیفارم کے نئے طرز کے خلاف احتجاج میں شدت پیدا کرنے کا انتباہ دیا ہے۔
فیصل نے فیس بک پوسٹ میں جزیرہ کے عوام خاص طور پر طلباء کے والدین سے خواہش کی ہے کہ وہ اسکولوں میں حجاب پر پابندی لگانے انتظامیہ کے کسی بھی اقدام کے خلاف مزاحمت کریں۔ نئی ہدایت کے مطابق پانچویں جماعت تک کے لڑکوں کو نیکر (چیکس ڈیزائن) اور آسمانی رنگ کا ہاف سلیو(آدھی آستینوں والا) شرٹ پہننا ہوگا۔
اس گروپ کی لڑکیوں کے لیے اسکرٹ (چیکس ڈیزائن) کا کپڑا اور آسمانی رنگ کا ہاف شرٹ پہننا ہوگا۔ چھٹی تا بارہویں جماعت کے لڑکوں کو نیوی بلو رنگ کا فل پینٹ اور آسمانی رنگ کا ہا ف شرٹ پہننے کی ہدایت دی گئی ہے اور ان ہی جماعتوں کی لڑکیوں کو نیوی بلیو رنگ کا ڈیوائیڈر اسکرٹ اور آسمانی رنگ کا ہاف سلیو شرٹ پہننے کی ہدایت دی گئی ہے۔