یوروپ

امریکہ ہمارا سب سے بڑا دشمن: ولادیمیر پوٹین

یوم بحریہ کے موقع پر سینٹ پیٹرز برگ میں پریڈ کا اہتمام کیا گیا جس میں روسی نیوی کے بحری اور فضائی اثاثوں کی بھرپور نمائش کی گئی۔

سینٹ پیٹرز برگ: یوم بحریہ کے موقع پر سینٹ پیٹرز برگ میں پریڈ کا اہتمام کیا گیا جس میں روسی نیوی کے بحری اور فضائی اثاثوں کی بھرپور نمائش کی گئی۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے سینٹ پیٹرز برگ میں یوم بحریہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس کی بحری فوج کو جلد ہائپر سونک میزائلوں سے لیس کر دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میزائلوں کی فراہمی آئندہ چند ماہ میں شروع ہو گی۔

یوم بحریہ کے موقع پر سینٹ پیٹرز برگ میں پریڈ کا اہتمام کیا گیا جس میں روسی نیوی کے بحری اور فضائی اثاثوں کی بھرپور نمائش کی گئی۔ اس موقع پر روسی بحریہ نے عسکری طاقت کا شاندار مظاہرہ کیا، پریڈ میں روسی بحری جنگی جہاز، کشتیاں اور بحریہ میں شامل ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ کریمیا میں یوم بحریہ کی تقریب کے دوران ڈرون حملہ کیا گیا جس سے 5 افراد زخمی ہوئے، یوکرین نے ڈرون حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ روس کے صدر ولادی میرپیوٹن نے امریکہ کو بڑا دشمن قرار دے دیا۔

پیوٹن نے نیوی ڈے کے موقع پر سینٹ پیٹرزبرگ میں تقریب میں شرکت کی اورنئے نیول ڈاکٹرین پردستخط کیے۔ روسی نیوی ڈاکٹرین میں امریکہ کو سب سے بڑا دشمن قرار دیا گیا ہے۔صدر پیوٹن نے تقریر میں کہا کہ روس کی افواج کسی بھی جارحیت کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

انہوں نے آنے والے مہینوں میں بحریہ کو ہائپرسونک زرکون کروز میزائل دینے کا اعلان بھی کیا۔روس کے 55 صفحات پر مشتمل نئے نیول ڈاکٹرین میں روسی بحریہ کے اسٹریٹیجک اہداف کو بیان کیا گیا ہے جس میں دنیا کی عظیم میری ٹائم طاقت بننا بھی شامل ہے۔

امریکہ کی دنیا کے سمندروں پر حکمرانی کی اسٹریٹیجک پالیسی کوروس کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی’رائٹر‘ کے مطابق روس کے بحریہ کے دن پر سابق سامراجی دارالحکومت سینٹ پیٹرزبرگ میں بات کرتے ہوئے صدر ولادیمیر پیوٹن نے زار پیٹر کو روس کو ایک عظیم سمندری طاقت بنانے اور روسی ریاست کی عالمی حیثیت کو بڑھانے کے لیے سراہا۔

نیوی کا معائنہ کرنے کے بعد پیوٹن نے ایک مختصر تقریر کی جس میں انہوں نے روس کے منفرد زرکون ہائپرسونک کروز میزائلوں کا ذکر کرتے ہوئے خبردار کیا کہ روس کے پاس کسی بھی ممکنہ جارحیت کو شکست دینے کی فوجی طاقت موجود ہے۔