اگر احتلام کا وقت معلوم نہ ہو ؟
بظاہر کپڑے پر دھبہ کا پایا جانا بد خوابی اور احتلام کی علامت ہے ، کم سے کم اس سے غالب گمان تو پیدا ہوہی جاتا ہے اور شریعت میں احکام کی بنیاد گمان غالب پر بھی ہے ؛ اس لئے آپ پر غسل کرنا واجب ہے ؛
سوال:- کل میں نے فجر کی نماز ادا کرلی ، نماز سے فارغ ہوکر دوسرے کاموں میں لگ گیا اور دفتر چلا گیا ، ظہر کے وقت جب وضوء سے پہلے استنجاء کے لئے حمام میں داخل ہوا تو اپنے پاجامہ پر دھبہ نظر آیا ،
جو بظاہر احتلام ہی کا ہوسکتا ہے ، ایسی صورت میں مجھے کیا کرنا چاہئے ؟ (سالم غوری، حمایت نگر)
جواب:- بظاہر کپڑے پر دھبہ کا پایا جانا بد خوابی اور احتلام کی علامت ہے ، کم سے کم اس سے غالب گمان تو پیدا ہوہی جاتا ہے اور شریعت میں احکام کی بنیاد گمان غالب پر بھی ہے ؛ اس لئے آپ پر غسل کرنا واجب ہے ؛
چوںکہ یہ متعین کرنا مشکل ہے کہ احتلام کی نوبت کب آئی ؟
اس لئے فقہاء نے ظاہری قرائن کو سامنے رکھتے ہوئے کہا ہے کہ دھبہ دیکھنے سے پہلے آخری بار جب وہ سویا ہو ، سمجھاجائے گا کہ اسی وقت اس کو غسل کی ضرورت پیش آئی ؛
لہذا صرف آج کی نماز فجر آپ کو لوٹانی ہوگی : وروی ہشام ؒعن محمدؒ : فیمن رأی في ثوبہ أثر المني قال : یعید الصلاۃ من أقرب نومۃ إلیہ (تاتارخانیہ: ۱؍۶۸۵)