بھارت

آر ایس ایس کو ملک میں غربت اور بڑھتی بے روزگاری کا اعتراف

راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے سرکاریہ وا دتاتریہ ہوسبلے نے ملک میں بڑھتی معاشی عدم مساوات‘ بے روزگاری اور غربت پر سخت تشویش ظاہر کی۔

نئی دہلی: راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے سرکاریہ وا دتاتریہ ہوسبلے نے ملک میں بڑھتی معاشی عدم مساوات‘ بے روزگاری اور غربت پر سخت تشویش ظاہر کی۔

انہوں نے اسے شیطان جیسے چیالنجس قراردیا جن کا خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 75 برس میں ہندوستان نے کئی شعبوں میں قابل تعریف ترقی کی لیکن غربت زدگی‘ بے روزگاری کی بڑھتی شرح اور معاشی عدم مساوات آج بھی چیالنج بنی ہوئی ہے۔

آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم سودیشی جاگرن منچ کے زیراہتمام ایک ویبینار سے خطاب میں انہوں نے اتوار کے دن کہا کہ ملک میں آج بھی 200 ملین (20کروڑ) افراد سطح غربت سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں۔ 23کروڑ افراد کی فی کس آمدنی 375 روپے سے بھی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح 7.6 فیصد ہے اور 4 کروڑ افراد بے روزگار ہیں۔ دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں بے روزگاری کی صورتِ حال کو تشویشناک قراردیتے ہوئے آر ایس ایس کے سینئر قائد نے کہا کہ ملک کے دیہی علاقوں میں 22کروڑ افراد بے روزگار ہیں جبکہ شہری علاقوں میں یہ تعداد 18کروڑ ہے۔

ہندوستان کی تیز رفتار معاشی ترقی کے حوالہ سے ہوسبلے نے کہا کہ ہندوستان‘ دنیا کی 6 بڑی معیشوں میں ایک ہے لیکن ملک میں بڑھتی معاشی نابرابری آج بھی بڑا چیالنج بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ٹاپ 1 فیصد آبادی کے پاس ملک کی 1/5 دولت موجود ہے۔ ملک کی 50 فیصد آبادی کو جملہ آمدنی کا صرف 13 فیصد ملتا ہے۔