شمالی بھارت

ایودھیا مسجد کی تعمیر شروع نہ ہوسکی

مسجد کی تعمیر کے لئے قائم ٹرسٹ کے ذمہ داروں کے بموجب پراجکٹ پر 300 کروڑ روپے خرچ ہوں گے جو 3مرحلوں میں مکمل ہوگا۔ ٹرسٹ کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ کاغذی کارروائی میں تاخیر ہورہی ہے اور یہ دانستہ نہیں۔

ایودھیا: ایودھیا ملکیت تنازعہ کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر مسجد کی تعمیر کے لئے موضع دھنی پور میں ریاستی حکومت کی طرف سے الاٹ زمین پر تعمیر رکی ہوئی ہے کیونکہ متعلقہ حکام نے اراضی کا استعمال تبدیل نہیں کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
رام مندر کے درشن کیلئے پاکستان سے عقیدت مندوں کی آمد
جھیلوں کی اراضی پر تعمیرات کی اجازت دینے والے عہدیداروں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ
کیا ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر سے مسائل حل ہوگئے؟ کانگریس لیڈرکا سوال
حیدرآباد: ایودھیا کے باشندے نے جنسی تعلق سے انکار پر ساتھی کا قتل کردیا
ایودھیا میں رام مندر کو25 کروڑ روپئے کے عطیات موصول

مسجد کی تعمیر کے لئے قائم ٹرسٹ کے ذمہ داروں کے بموجب پراجکٹ پر 300 کروڑ روپے خرچ ہوں گے جو 3مرحلوں میں مکمل ہوگا۔ ٹرسٹ کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ کاغذی کارروائی میں تاخیر ہورہی ہے اور یہ دانستہ نہیں۔

ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے درخواست دینے کے دیڑھ سال بعد بھی مسجد مولوی احمد اللہ شاہ کا نقشہ پاس نہیں کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے کہنے پر حکومت ِ اترپردیش نے ایودھیا ضلع کے موضع دھنی پور میں 5 ایکڑ زمین(بابری مسجد کے عوض) سنی وقف بورڈ کو دی تھی۔

وقف بورڈ نے 3500 مربع میٹر پر مسجد‘ 24150 مربع میٹر پر 4 منزلہ سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹل اور لنگر خانہ‘ 500 مربع میٹر پر عجائب گھر (میوزیم) اور 2300 مربع میٹر پر انڈو اسلامک ریسرچ سنٹر تعمیر کرنے کے لئے انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کو دے دی۔ نائب صدرنشین اے ڈی اے وشال سنگھ نے کہا کہ ہماری سطح پر کچھ بھی زیرالتوا نہیں ہے‘ جو بھی ہونا ہے وہ حکومت کی سطح پر ہونا ہے۔

انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کے سکریٹری اطہر حسین نے کہا کہ یہ دانستہ تاخیر نہیں ہے بلکہ یہ ”پروسیجر ڈیلے“ ہے۔ اراضی چونکہ زرعی ہے‘ اس کا استعمال تبدیل کرنے سے قبل کچھ تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں۔ ہم اسے سمجھتے ہیں لیکن بعض عناصر صورتِ حال کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اور سماج میں پھوٹ ڈالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر کے پراجکٹ سے اس کا تقابل نہیں ہونا چاہئے۔اراضی غیرزرعی قرارپانے اور نقشہ پاس ہوتے ہی مسجد بن جائے گی۔ اس میں صرف ایک سال لگے گا۔ نقشہ پاس ہوتے ہی تعمیر شروع ہوجائے گی۔