بابراعظم تاریخ دہرانے پرعزم ۔ جوزبٹلر 30 سال پرانا بدلہ لینے پرجوش
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2022 کا فائنل اتوار کو پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان آسٹریلیا کے شہر ملبورن میں کھیلا جائے گا۔
ملبورن: ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2022 کا فائنل اتوار کو پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان آسٹریلیا کے شہر ملبورن میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان نے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو جبکہ انگلینڈ نے ہندوستان کو شکست دیکر فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔ بابراعظم کی کپتانی میں ٹیم 1992 کے ورلڈکپ کی تاریخ ایک بار پھر دہرانا چاہے گی۔ اس کے علاوہ جوس بٹلر کی ٹیم بھی جیتنے کی پوری کوشش کرے گی۔
انگلینڈ اور پاکستان 30 سال بعد ورلڈکپ کے فائنل میں ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گے۔ دونوں ٹیمیں 1992 کے ونڈے ورلڈ کپ میں اسی گراؤنڈ پر آمنے سامنے تھیں۔ اس کے بعد پاکستان نے انگلینڈ کو 22 رنز سے شکست دیکر پہلی مرتبہ ونڈے ورلڈکپ جیتاتھا۔ انگلینڈ اس شکست کا بدلہ لینا چاہے گا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی بات کریں تو دونوں ٹیمیں دو بار آمنے سامنے ہوچکی ہیں۔ 2009 میں انگلینڈ نے پاکستان کو گروپ میچ میں 48 رنز سے شکست دی تھی۔ اس کیساتھ ہی 2010 کے بعد دوسری بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے گروپ میچ میں پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست ہوئی۔
ایسے میں یہ کہاجا سکتاہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تاریخ میں انگلینڈ کا پلڑا پاکستان پر بھاری ہے۔ دونوں ٹیموں نے اس مقابلہ کیلئے بھرپور تیاری کرلی ہے۔ ماہرین کے مطابق فائنل میں پاکستان کی ورلڈکلاس بولنگ اور انگلینڈ کی طاقتور بیاٹنگ لائن اپ کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہوگا۔
پاکستان کے پاس شاہین آفریدی‘ نسیم شاہ‘ حارث رؤف اور محمد وسیم جونیر جیسے شاندار فاسٹ بولرس ہیں تو شاداب خان‘ محمد نواز اور افتخار احمد کی شکل میں بہترین اسپنرس بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے سیمی فائنل میں کپتان بابراعظم اور محمد رضوان نے ٹیم کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا۔ ان دونوں نے نصف سنچریاں بھی بنائی۔
بابر کی یہ جاریہ ایونٹ میں پہلی نصف سنچری تھی۔ اس طرح پاکستانی کپتان نے اپنا کھویا ہوا فام بحال کرلیا جو انگلش بولرس کیلئے درد سر بن سکتاہے۔ اس کے علاوہ نمبر 3 پر بیاٹنگ کرنے والے محمد حارث سے بھی ٹیم کو کافی توقعات ہیں۔ حارث جارحانہ بلے باز ہیں جو کسی بھی وقت میاچ کا نقشہ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تاہم خطابی مقابلہ میں جیت کیلئے افتخار احمد‘ شان مسعود اور محمد نواز کو بھی ذمہ دارانہ بیاٹنگ کرنی ہوگی۔
دوسری جانب انگلش ٹیم بھی اپنی بہترین کارکردگی کیلئے پرعزم ہے۔ انگلینڈ کے پاس طاقتور بیاٹنگ لائن اپ ہے جس کی قیادت کپتان بٹلر اور ہیلز کررہے ہیں۔ دیگر بلے بازوں میں معین علی‘ ہیری بروکس‘ بن اسٹوکس اور لیونگ اسٹون شامل ہیں۔ بولنگ کے شعبہ میں انگلینڈ کو عادل رشید اور معین علی سے کافی توقعات ہیں۔
عادل رشید نے ہندوستان کے خلاف شاندار بولنگ کی تھی۔ فاسٹ بولنگ کے شعبہ میں کریس ووکس‘ جارڈن اور سیم کرین موجود ہیں۔ اس دوران موسم کا بھی اہم رول رہے گا۔ محکمہ موسمیات نے کل بھی بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔ آئی سی سی نے فائنل کیلئے محفوظ دن بھی مقرر کیاہے۔ بہرحال کل دونوں ٹیموں کے درمیان دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے جو دوپہر 1.30 بجے شروع ہوگا۔