شمالی بھارت

بریلی جیل میں عتیق کے بھائی کی مدد۔ جیل کے گارڈ سمیت 2 افراد گرفتار

بریلی (اترپردیش): جرائم پیشہ سے سیاست داں بنے عتیق احمد کے بھائی اور سابق رکن اسمبلی اشرف کی بریلی ڈسٹرکٹ جیل میں ان کے مددگاروں سے غیرقانونی طور پر ملاقات کرانے پر جیل کے گارڈ اور ایک سبزی فروش کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
یوگی نے عتیق احمد کی اراضی پر تعمیر کردہ فلیٹس کی چابیاں حوالے کیں
عتیق کے دفتر میں پائے گئے خون کے دھبے چور کے تھے
عتیق احمد کے لڑکوں کے خلاف جبری وصولی کا کیس
اسد احمد کے انکاؤنٹر کی تحقیقات کے لئے ایک اور عدالتی کمیشن
عتیق اور اشرف کے تینوں قاتل پرتاپ گڑھ جیل منتقل

گرفتار کیے جانے والوں میں جیل کا گارڈ شیوہری اوستھی اور دیا رام شامل ہیں جو جیل کی کینٹین کو سبزیاں فراہم کرتا تھا۔ پولیس نے ان کے قبضہ سے 2 موبائل فون اور 3,920 روپئے برآمد کیے ہیں۔ اشرف جولائی 2020ء سے بریلی ڈسٹرکٹ جیل میں تھا۔

ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راہول بھاٹی نے بتایا کہ دیا رام اپنی ٹمپو کے ذریعہ جیل کی کینٹین کو سبزیاں فراہم کرتے ہوئے نقد رقم اور دیگر اشیاء لے جاکر اشرف کو دیا کرتا تھا۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ شیوہری اوستھی اپنے عہدیداروں کے احکام کی تعمیل کرتے ہوئے ہفتہ میں دو یا تین مرتبہ ایک ہی شناختی کارڈ پر 6 یا 7 افراد کو جیل کے اندر مقررہ مقام سے ہٹ کر دیگر مقامات پر ملاقات کرنے کی سہولت فراہم کرتا تھا۔

اے ایس پی نے مزید بتایا کہ اشرف اور ان کے رشتہ داروں اور مددگاروں کی ملاقاتیں ایک یا دو گھنٹے جاری رہتی تھیں۔ ان ملاقاتوں کی سہولت فراہم کرنے اوستھی پیسے لیا کرتا تھا۔ شکایت کے مطابق عتیق احمد فی الحال گجرات کی جیل میں قید ہے اور 2005ء میں بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال کے قتل کا ملزم ہے۔

عتیق اور اشرف کے خلاف حال ہی میں اومیش پال کے قتل کا کیس بھی درج کرلیا گیا ہے، جو راجو پال قتل کیس کا کلیدی گواہ تھا۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے بتایا کہ اشرف کے خلاف 52 کیس درج ہیں۔ 2005ء کے راجو پال قتل کیس میں سی بی آئی نے اس کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔