بلاک بورڈ پر جئے شری رام لکھنے والے بچہ کو مارنے والا ٹیچر گرفتار
نظم ونسق میں فرقہ پرستی کا عنصر کس قدر سرایت کرگیا ہے اس کا اندازہ ایک جیسے واقعات میں کی جانے والی کارروائیوں کے فرق سے کیاجاسکتا ہے۔
حیدرآباد: نظم ونسق میں فرقہ پرستی کا عنصر کس قدر سرایت کرگیا ہے اس کا اندازہ ایک جیسے واقعات میں کی جانے والی کارروائیوں کے فرق سے کیاجاسکتا ہے۔
مظفر نگرکی ٹیچر کے خلاف پولیس نے ضابطہ کی کارروائی کے طورپر معمولی سی دفعات لگاکر ایک مقدمہ درج کیا جبکہ جموں کے ایک ٹیچر کو گرفتار کرلیا گیا اور محکمہ تعلیم حرکت میں آگیا۔
ان کارروائیوں کے فرق سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نظم ونسق میں فرقہ پرست عناصر کا غلبہ ہوگیا ہے۔ جموں کے بنی علاقہ میں بلاک بورڈ پر ’جئے شری رام‘ تحریر کرنے والے ایک اسکولی طالب علم کو مارنے والے ٹیچر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے سینئر لکچرر (اردو) محمد فاروق کو گرفتار کرلیا جب کہ پرنسپال محمد حافظ فرار بتایا جاتا ہے۔
پولیس نے کہا کہ حافظ کو پکڑنے کے لئے کئی مقامات پر چھاپے مارے گئے مگر اس کا پتا نہیں چل پایا۔ محمد فاروق کو پیر کے دن عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ دریں اثناء پرنسپال سکریٹری محکمہ تعلیم الوک کمار نے حافظ اور فاروق کی معطلی کے احکام صادر کئے۔
انہوں نے ڈائرکٹر ایجوکیشن جموں کو ہدایت دی کہ اس معاملہ کی تحقیق کریں اور اپنی رپورٹ معہ سفارشات داخل کریں۔ ڈپٹی کمشنر کٹھوعہ ضلع نے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول بنی میں جمعہ کو پیش آئے اس واقعہ کی تحقیق کے لئے پہلے ہی ایک سہ رکنی کمیٹی ایس ڈی ایم بنی سب ڈیویژن کی صدارت میں تشکیل دے دی ہے۔
کمیٹی سے کہا گیا کہ قصور واروں کے خلاف فرد جرم عائد کیا جائے اور اندرون دو یوم سفارشات کے ساتھ رپورٹ داخل کی جائے۔ اس واقعہ کے بعد کٹھوعہ ضلع کے سب ڈیویژن بنی میں ہفتہ کے دن احتجاج کیا گیا۔
دسویں جماعت کا طالب علم جو نابالغ ہے کو اس کے کان اور ہاتھ پر اندرونی چوٹیں آنے پراسپتال میں شریک کروایا گیا۔ پولیس نے بنی پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعات 323‘ 342‘ 504 اور 506 اور جوینائیل جسٹس ایکٹ کی دفعہ 75 کے تحت ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی۔