دہلی

بلقیس بانو کیس: قصورواروں کی سزا میں نرمی، گجرات حکومت کو نوٹس

چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے گجرات حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی پی آئی ایل کی سماعت کرتے ہوئے یہ نوٹس جاری کیا۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت دو ہفتے بعد کرے گی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گجرات میں 2002 کے گودھرا فسادات کے بعد 14 لوگوں کے قتل اور بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے 11 قصورواروں کو عمر قید کی سزا میں چھوٹ دینے کی منظوری دینے کے گجرات حکومت کے فیصلے پر جمعرات کو ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا۔

چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے گجرات حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی پی آئی ایل کی سماعت کرتے ہوئے یہ نوٹس جاری کیا۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت دو ہفتے بعد کرے گی۔

سابق ایم پی سبھاشنی علی، صحافی ریوتی لول اور پروفیسر روپ ریکھا ورما نے ریاستی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے مفاد عامہ کی عرضیاں دائر کی ہیں۔

درخواستوں میں 14 افراد کے قتل اور حاملہ بلقیس بانو کے ساتھ جنسی زیادتی کے 11 مجرموں کی عمر قید کی سزا کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ قتل اور اجتماعی عصمت دری کے یہ شرمناک واقعات گجرات میں 2002 کے گودھرا فسادات کے بعد پیش آئے تھے۔