بی جے پی، چیف منسٹری کے چہرہ کے بغیر الیکشن لڑے گی
بی جے پی تلنگانہ میں 2023 میں منعقد شدنی انتخابات میں چیف منسٹر کے امیدوار کے نام کے اعلان کے بغیر سامنا کرے گی۔
حیدرآباد: اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے امکانات کے ساتھ عموماً ہر پارٹی ایک چہرے کو متوقع چیف منسٹر کے دعویدار کے طور پر رکھتے ہوئے انتخابات کا سامنا کرتی ہے۔ تاہم بی جے پی تلنگانہ میں 2023 میں منعقد شدنی انتخابات میں چیف منسٹر کے امیدوار کے نام کے اعلان کے بغیر سامنا کرے گی۔
اطلاعات کے مطابق پارٹی ہائی کمانڈ نے ریاستی قائدین کو چیف منسٹر اُمیدوار کے متعلق ذکر کرنے سے سختی سے منع کردیا ہے۔ پارٹی قائدین کے مطابق چند قائدین خود کو چیف منسٹر کا اُمیدوار بتا رہے ہیں تو چند ان ناموں کی تردید کرنے میں مصروف ہیں۔
گذشتہ دنوں حیدرآباد میں منعقدہ قومی اراکین عاملہ کے اجلاس کے دوران چند قائدین نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور حاصل عوامی مقبولیت کو ظاہر کرنے کی جی توڑ کوشش کی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ پارٹی ہائی کمانڈ نے ریاستی صدر بی جے پی بنڈی سنجے کمار پر بھی واضح کردیا ہے کہ وہ چیف منسٹر اُمیدوار کے متعلق بات کرنے سے گریز کریں۔
واضح رہے کہ سابق میں سنجے نے کئی بار کہا تھا کہ وہ چیف منسٹر کے عہدے کی دوڑ میں شامل نہیں ہیں۔ پارٹی قیادت نے سنجے کو مشورہ دیا کہ وہ ہاں یا ناں میں بھی جواب نہ دیں۔ بتایا جارہا ہے کہ مرکزی وزیر کشن ریڈی اور سینئر قائد ای راجندر کے گروپس، اپنے، اپنے قائد کو چیف منسٹر کا اُمیدوار بنانے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں۔
گذشتہ ماہ ای راجندر کو دوسری پارٹیوں کے قائدین کو بی جے پی میں شامل کرانے کی ذمہ داری تفویض کی گئی تھی جس کے بعد پارٹی حلقوں میں چہ مہ گوئیاں جارہی ہیں کہ وہ پارٹی کے چیف منسٹر کے امیدوار ہوں گے۔ ان کے حامیوں نے پروپگنڈہ شروع کردیا کہ کمپین کمیٹی (تشہیری کمیٹی) کا ذمہ دار ہی چیف منسٹر کا چہرہ ہوگا۔
ان افواہوں کو دیکھتے ہوئے قومی اراکین عاملہ اجلاس کے دوران پارٹی کے ریاستی قائدین کو اس موضوع پر لب کشائی سے گریز کرنے کی ہدایت دی گئی ہائی کمانڈ کا کہنا ہے کہ بی جے پی میں چیف منسٹر کے چہرے کو بتانے کا طریقہ نہیں ہے۔ اتر پردیش، ہریانہ، مہاراشٹرا اور پنجاب کے انتخابات کے دوران بھی امکانی امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا تھا اور تلنگانہ میں بھی ایسا ہی کیا جائے گا۔