جھارکھنڈ کے نیرسا میں مسلم شادیوں میں رقص اور آتشبازی ممنوع
علماء کے ایک گروپ نے جھارکھنڈ کے ضلع دھنباد کے ایک بلاک میں شادیوں میں رقص‘ موسیقی اور آتشبازی جیسے غیراسلامی رواج پر امتناع عائد کردیا ہے۔

دھنباد(جھارکھنڈ): علماء کے ایک گروپ نے جھارکھنڈ کے ضلع دھنباد کے ایک بلاک میں شادیوں میں رقص‘ موسیقی اور آتشبازی جیسے غیراسلامی رواج پر امتناع عائد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس ہدایت کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ نیرسا بلاک کی جامع مسجد شبلی آبادی کے امام مولانا مسعود اختر نے پیر کے دن کہا کہ یہ پابندیاں 2 دسمبر سے لاگو ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ نکاح اسلامی ہو۔ اس میں کوئی رقص‘ کوئی ڈی جے موسیقی اور کوئی آتشبازی نہ ہو۔
خلاف ورزی کرنے والوں پر 5100 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں ایسی خرافات کی اجازت نہیں۔ اس سے لوگوں کو تکلیف بھی پہنچتی ہے۔ مولانا مسعود اختر کی صدارت میں اتوار کے دن اجلاس منعقد ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ رات 11 بجے سے پہلے شادی ہوجائے کیونکہ اس کے بعد کا وقت مبارک نہیں سمجھا جاتا۔ اگر کسی نے رات 11 بجے کے بعد نکاح کرنے کی کوشش کی تو اس پر جرمانہ عائد ہوگا۔
خلاف ورزی کرنے والے کو تحریری معافی بھی مانگنی پڑے گی۔ مولانا نے مسلم فرقہ سے کہا کہ وہ اس فیصلہ کی جانکاری اپنے عزیزوں اور جان پہچان والوں کو بھی دیں۔