شمالی بھارت

حکومت مغربی بنگال پر کلکتہ ہائی کورٹ کا 50 لاکھ کا جرمانہ

کلکتہ ہائی کورٹ کی واحد رکنی بنچ نے جمعہ کے دن حکومت ِ مغربی بنگال پر برہمی ظاہر کی اور ضلع علی پور دوار کی ایک انجمن ِ امدادِ باہمی کی مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات سے جڑے کاغذات سی بی آئی کو حوالہ نہ کرنے پر 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔

کولکتہ: کلکتہ ہائی کورٹ کی واحد رکنی بنچ نے جمعہ کے دن حکومت ِ مغربی بنگال پر برہمی ظاہر کی اور ضلع علی پور دوار کی ایک انجمن ِ امدادِ باہمی کی مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات سے جڑے کاغذات سی بی آئی کو حوالہ نہ کرنے پر 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔

متعلقہ خبریں
آر جی کار اسپتال میں عصمت دری معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی دائر
عصمت دری کے بعد خاتون ڈاکٹر کا قتل دل دہلا دینے والا ہے: پرینکا
26ہزار اساتذہ کی تقرری منسوخی پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار
کالی پوجا میں 10 ہزار بکروں کی قربانی کے خلاف درخواست مسترد

جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ جرمانہ کی رقم اندرون 2 ہفتے رجسٹرار جنرل کلکتہ ہائی کورٹ کے پاس جمع کرادے۔

اس نے یہ بھی ہدایت دی کہ کریمنل انوسٹیگیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) تحقیقات کے سارے کاغذات 18 ستمبر تک سی بی آئی کو سونپ دے۔

عدالت نے خبردار کیا کہ اگر اس کے حکم کی اِس بار تعمیل نہ کی گئی تو ریاستی چیف سکریٹری کو عدالت میں طلب کرلیا جائے گا۔