مذہب
خود حج نفل کرے یا والدین کو حج کرائے ؟
اگر ان کے والدین پر حج فرض ہو، تب تو انہیں خود حج کرنا چاہئے، اگر حج فرض تھا اور اس وقت ادا نہیں کیا ، اب حج کی استطاعت نہ رہی اور لڑکا خود اپنا حج فرض ادا کرچکا ہے تو اسے چاہئے کہ اپنے والدین کو حج کرادے۔
سوال:- ایک صاحب حج کرچکے ہیں دوبارہ حج کو جانا چاہتے ہیں ، جب کہ ان کے والدین نے حج نہیں کیا ہے، کیا ان صاحب کا حج پر جانا درست ہے؟ (ذوالقرنین، حافظ بابا نگر)
جواب:- اگر ان کے والدین پر حج فرض ہو، تب تو انہیں خود حج کرنا چاہئے، اگر حج فرض تھا اور اس وقت ادا نہیں کیا ،
اب حج کی استطاعت نہ رہی اور لڑکا خود اپنا حج فرض ادا کرچکا ہے تو اسے چاہئے کہ اپنے والدین کو حج کرادے کہ یہ ان کو گناہ سے بچانا ہے اور والدین کو گناہ سے بچانا اولاد کے اخلاقی واجبات میں ہے ،
اگر والدین پر حج فرض نہ ہو اور نہ ہی پہلے رہا ہو تو اولاد کے لئے نفل حج کرنا درست ہے ؛
البتہ اگر اپنے بجائے والدین کو بھیجے تو امید ہے کہ اس کا زیادہ اجر ہوگا ، اسے حج کا ثواب بھی ملے گا کہ اس کے اخراجات پر والدین نے حج کیا ہے اور والدین کی خدمت کا اجر بھی۔ واللہ أعلم ۔