راجیو گاندھی کی طرح مودی کی بھی صاف ستھری شبیہہ ہے:اجیت پوار
مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوار نے کہا کہ آنجہانی راجیو گاندھی کو ”منسٹر کلین“ کے طور پر جانا جاتا تھا اور وزیراعظم نریندر مودی بھی وہی شبیہہ رکھتے ہیں۔
پونے: مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوار نے کہا کہ آنجہانی راجیو گاندھی کو ”منسٹر کلین“ کے طور پر جانا جاتا تھا اور وزیراعظم نریندر مودی بھی وہی شبیہہ رکھتے ہیں۔
پوار جنہوں نے گزشتہ ماہ این سی پی کو تقسیم کرکے بی جے پی۔شیوسینا حکومت میں شمولیت اختیار کرلی تھی، منگل کو پونے میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات کررہے تھے۔ تقرب میں مودی کو لوک مانیا تلک نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جب مودی کا قافلہ گزررہا تھا تو پونے کے عوام نے سڑک کے دونوں جانب ٹھہر کر مودی کا استقبال کیا۔ اس نشاندہی پر کہ وزیراعظم کے دورہ کے دوران حریف این سی پی گروپ کے کارکنوں نے احتجاج کیا اور سیاہ جھنڈے دکھائے تو اجیت پوار نے کہا ”میں اور دیویندر جی (ڈپٹی چیف منسٹر پھڈنویس) اس قافلے میں اسی کار میں تھے۔
تقریب گاہ تک مودی کے سفر کے دوران ہم نے راستے میں کوئی سیاہ جھنڈے نہیں دیکھے۔ درحقیقت ہم نے لوگوں کو سڑک کے دو نوں کنارے ٹھہر کر مودی کا استقبال کرتے دیکھا۔“ پوار نے کہا کہ کوئی بھی وزیراعظم نظم و ضبط کے نقطہ نظر سے ملک میں اچھا ماحول چاہے گا۔ منی پور میں جو ہورہا ہے اس کی کسی نے حمایت نہیں کی۔ وزیراعظم نے اس مسئلہ کا نوٹس لیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے بھی نوٹس لیا۔
وہاں جو کچھ ہوا اس کی سب نے مذمت کی۔“ انہوں نے کہا کہ مرکز اور منی پور حکومت 3/ مئی کے واقعہ (جس میں دو خواتین کو برہنہ گھمایا گیا) کے خاطیوں کی سزا کو یقینی بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی دن میں 18گھنٹے کام کرتے ہیں۔
دیوالی کے دوران جب مابقی ملک گھر پر دیوالی مناتا ہے وہ سرحدوں پر فوجی جوانوں کے ساتھ دیوالی مناتے ہیں۔ہم نے گزشتہ 9 سالوں میں ان کا کام دیکھا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر مودی جتنا مقبول کوئی دوسرا لیڈر نہیں ہے۔ سچ سچ ہوتا ہے۔ مجھے ترقی چاہیے۔
اپوزیشن پارٹی میں رہ کر ہم احتجاج کرسکتے ہیں اور مورچے نکال سکتے ہیں مگر جو اقتدار میں ہوتے ہیں فیصلہ ان کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔“ این سی پی لیڈر نے کہا کہ وہ مہاراشٹرا کی ہمہ جہت ترقی کے لیے بی جے پی۔شیوسینا حکومت میں شامل ہوئے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ ملک میں مودی جیسا مقبول کوئی دوسرا لیڈر نہیں ہے۔
بنیادی ڈھانچہ کے لحاظ سے ان کے کام کو دیکھیے۔عالمی سطح پر ہندوستان کو جو احترام ملتا ہے اسے دیکھیے۔“ انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی کو (دیگر ملکوں کے دوروں پر) ایسا ہی احترام ملتا تھا۔ راجیو گاندھی کی مسٹر کلین کی شبیہہ تھی۔ مودی کی شکل میں بھی ہم وہی دیکھ رہے ہیں۔“