روس کے حملوں سے یوکرین میں کئی گھر برقی سے محروم
یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی کہا کہ تقریبا 6ملین گھر جنگ سے تباہ حال ملک میں بغیر برقی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
کیف: یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی کہا کہ تقریبا 6ملین گھر جنگ سے تباہ حال ملک میں بغیر برقی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس کی کارروائیوں اور پاور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی وجہ برقی کی سربراہی مسئلہ بن گئی ہے اس لئے کئی علاقوں میں برقی کی سربراہی بند ہوگئی۔ انہوں نے قوم سے مخاطب کرتے ہوئے ان تاثرات اور احساسات کا اظہار کیا تاہم انہوں نے کہا کہ انرجی ورکرس اور یوٹیلیٹی ورکرس برقی کی سربراہی کو یقینی بنانے کیلئے ممکنہ کوشش کر رہے ہیں تاکہ گھروں کو برقی کی سربراہی کو یقینی بنایاجاسکے۔
صدر یوکرین نے مزید کہا ہے کہ عوام کو پیش آنے والی تکالیف اور صورتحال سے ہم واقف ہیں اسلئے برقی نظام کو معمول پر لانے کیلئے عہدیدار اور ورکرس ممکنہ کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیف کے علاوہ دوسرے متاثرہ علاقوں میں بھی برقی کی سربراہی بحال کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
اوڈیسہ، ونستیا، کھیمل اسکائی کے علاوہ چرکاسی میں بھی برقی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔عوام حقائق جاننے کے خواہاں ہیں اسلئے ہم اسے صورتحال سے واقف کروا رہے ہیں۔صدر نے اعلان کیا کہ وہ برقی کے مسئلہ پر عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کرچکے ہیں تاکہ جن پاور اسٹیشنوں کو نقصان پہنچا ہے اس کی درستگی کرکے برقی کی سربراہی کو یقینی بنایاجاسکے۔
روس کے حملوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ہم ایسے اقدامات کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ حملہ آور کو اہم تنصیبات پر حملہ کرنے کا موقع نہ ملے۔23نومبر کو کئے گئے روس کے حملے کے بعد برقی کی سربراہی میں خلل پڑا۔نیوکلیر پاور پلانٹس کو نقصان ہونے کی وجہ برقی کی پیداوار متاثر ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاور ٹرانسمیشن کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ برقی کی سربراہی کے علاوہ پانی کی سربراہی بھی متاثر ہوئی ہے۔ روس کے مسلسل حملوں کی وجہ یوکرین کی انرجی سسٹم کا تقریبا نصف حصہ خراب ہوگیا اور کئی ملین افراد بغیر برقی کے زندگی بسر کر رہے ہیں جبکہ موسم سرما کی شدت میں اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھروں کو برقی،پانی اور ہیٹ کی سربراہی بھی متاثر ہوئی ہے۔