ریٹائرمنٹ کے لفظ سے ہر کھلاڑی ڈرتاہے: گواسکر
ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان سنیل گواسکر نے کہاکہ ریٹائرمنٹ ایک ایسا لفظ ہے جس سے ہر کھلاڑی ڈرتا ہے۔ جب وہ ریٹائرمنٹ کے وقت پہنچنے لگتاہے تو یہ لفظ اس کے ذہن میں کثرت سے آنے لگتاہے۔
ممبئی: ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان سنیل گواسکر نے کہاکہ ریٹائرمنٹ ایک ایسا لفظ ہے جس سے ہر کھلاڑی ڈرتا ہے۔ جب وہ ریٹائرمنٹ کے وقت پہنچنے لگتاہے تو یہ لفظ اس کے ذہن میں کثرت سے آنے لگتاہے۔
کھلاڑی کا جسم صرف چند سال تک اس کا ساتھ دے سکتاہے اور اس کے بعد نوجوان کھلاڑی آپ کی جگہ لینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب کوئی کھلاڑی اپنے کیریر میں کسی مرحلے پر آتا ہے تو پھر اس کے اچھے ہونے کے امکانات مزید بڑھ جاتے ہیں۔
اس دباؤ کی وجہ سے اس کا پسندیدہ کھیل کھیلنے کا لطف بھی کم ہونے لگتاہے اور جب ایسا ہونے لگتاہے تو یہ کھلاڑی کیلئے اشارہ ہوتاہے کہ کھیل انسان پر حاوی ہونے لگاہے۔ جیسے جیسے سال گزرتے ہیں، کھلاڑی ترقی کرتا جاتا ہے، لیکن اس پر کارکردگی کا دباؤ بڑھتا جاتا ہے۔ سابق کپتان نے مزید کہاکہ راجر فیڈرر کا ناقابل یقین کیریر کئی سالوں پر محیط ہے اور یہ کھیل کے سب سے اوپر رہنے کیلئے بہت طویل وقت ہے۔
ان کی شاندار فٹنس نے انہیں کئی سالوں تک ٹاپ پر رکھا۔ جب ان کے جسم کے مختلف حصوں کی سرجری ہوئی تو ان کی کارکردگی کا لیول بھی کم ہوگیا۔ ایک بار جب وہ عروج پر پہنچ جاتے ہیں تو کھلاڑی اپنی پرفارمنس پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں اور ان پرفارمنس میں کسی بھی کمی کا مطلب یہ ہے کہ ریٹائرمنٹ کے لفظ کو دیکھنے کا وقت ہے۔
فیڈرر کو نہ صرف ان کے شاندار کھیل کیلئے یاد کیا جائے گا بلکہ کورٹ کے اندر اور باہر خود کو کنڈکٹ کرنے کیلئے بھی یاد رکھا جائے گا۔ کھیلوں کی دنیا سے انہیں جو تعریفیں ملی ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ انہوں نے کھیلوں کی دنیا پر بے پناہ اثرات چھوڑے ہیں۔
ان کی ریٹائرمنٹ کا اعلان سب سے زیادہ دلچسپ اور متاثرکن تقریروں میں سے ایک ہے۔ ہر ایک شخص، ہر ایک پہلو کو یاد رکھ سکتاہے جو اس کے پورے کیریر میں اس کے ساتھ وابستہ تھا اور اس سے ظاہر ہوتاہے کہ وہ کیسا شاندار شخص ہے۔ سنیل گواسکر نے کہاکہ ان کی ریٹائرمنٹ کی تقریر سچن ٹنڈولکر کی تقریر سے کچھ کم تھی جن کی تقریر نے تقریباً سبھی کو جذباتی کردیا تھا۔
جب سچن پریزنٹیشن کی تقریب میں اپنی تقریر کررہے تھے تو کامنٹری باکس میں موجود ہر کوئی جذباتی تھا اور یہ بتانے کیلئے کافی تھاکہ وہ کرکٹ کی دنیا کیلئے کتنی اہمیت رکھتے ہیں جو دوبارہ کبھی بین الاقوامی کرکٹ کھیلتے ہوئے نظر نہیں آئے۔ گواسکر نے کہاکہ ریٹائرمنٹ کا دن ہر کھلاڑی کو دیکھنا پڑتاہے لیکن یہ بھی سچائی ہے کہ ہر کوئی اس لفظ سے ڈرتابھی ہے کیونکہ یہاں سے اس کی زندگی کا ایک اہم حصہ ماضی کا قصہ بن جاتاہے۔