’سناتن دھرم کا مچھروں کی طرح صفایاکردیاجائے‘
بی جے پی نے ڈی ایم کے قائد ادھیاندھی اسٹالن اور اپوزیشن انڈیا اتحاد پر سناتن دھرم مخالف بیان کے لئے سخت تنقید کی۔ اس نے الزام عائد کیاکہ واضح ہوچکا ہے کہ ہندو دھرم کا مکمل خاتمہ اپوزیشن اتحاد کا ایجنڈہ ہے۔

نئی دہلی: بی جے پی نے ڈی ایم کے قائد ادھیاندھی اسٹالن اور اپوزیشن انڈیا اتحاد پر سناتن دھرم مخالف بیان کے لئے سخت تنقید کی۔ اس نے الزام عائد کیاکہ واضح ہوچکا ہے کہ ہندو دھرم کا مکمل خاتمہ اپوزیشن اتحاد کا ایجنڈہ ہے۔
ڈی ایم کے قائد کے ریمارکس کو ”ہیٹ اسپیچ“ قراردیتے ہوئے بی جے پی نے سپریم کورٹ سے بھی گذارش کی کہ وہ ازروئے قانون ادھیاندھی اسٹالن کے خلاف کاروائی کرے۔
ٹاملناڈو کے وزیراسپورٹس نے الزام عائد کیاتھا کہ سناتن دھرم مساوات اور سماجی انصاف کے خلاف ہے اور اس کا خاتمہ کردیاجاناچاہئیے۔ چیف منسٹرٹاملناڈو ایم کے اسٹالن کے لڑکے نے سناتن دھرم کا تقابل کوروناوائرس‘ ملیریا اور بخار سے کیاتھا جو ڈینگووائرس اور مچھروں سے پھیلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسی چیزوں کی صرف مخالفت نہیں کرنی چاہئیے بلکہ ان کا صفایاکردیناچاہئیے۔ بی جے پی کے قومی ترجمان سدھانشوترویدی نے کہاکہ ان ریمارکس سے اپوزیشن اتحاد کا حقیقی کردار بے نقاب ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیان ایسا ویسا بیان نہیں ہے۔
انہوں نے نئی دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹرس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈی ایم کے قائد پر جم کرتنقید کی۔ سدھانشوترویدی نے کہا کہ ممبئی میں گھمنڈیااتحاد کی میٹنگ کے اندرون 48گھنٹے ڈی ایم کے قائد کے ریمارکس محبت کی دکان کے دکاندار کا حقیقی کردار بے نقاب کرچکے ہیں۔ وہ کانگریس قائدراہول گاندھی اور اپوزیشن انڈیااتحاد کا بظاہرحوالہ دے رہے تھے۔
انہوں نے الزام عائد کیاکہ ہندودھرم‘سناتن دھرم کا پوری طرح صفایااپوزیشن اتحاد کا ایجنڈہ لگتا ہے۔ وزیرداخلہ امیت شاہ نے بھی الزام عائد کیاکہ اپوزیشن اتحاد انڈیا میں شامل جماعتیں اور ادھیاندھی اسٹالن ووٹ بینک اور خوشامدکی سیاست کیلئے سناتن دھرم کی اہانت کررہے ہیں۔
انڈیا بلاک کو گھمنڈیاگٹھ بندھن قراردیتے ہوئے امیت شاہ نے جو راجستھان میں ریالی سے خطاب کررہے تھے کہا کہ اپوزیشن اتحاد ووٹ بینک کی سیاست کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔ ٹاملناڈو بی جے پی کے صدرکے اناملئی نے کہا کہ ٹاملناڈو روحانیت کی سرزمین ہے۔ نائب صدر ٹاملناڈو بی جے پی نارائنن تروپتی نے ڈی ایم کے کو کینسرقراردیا اور کہا کہ برسرِاقتدار دراوڑی جماعت کی طرف سے ایسے ریمارکس نئے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی ڈی ایم کے کا صفایاکردے گی۔ بی جے پی آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے انچارج امیت مالویہ نے کہا کہ سناتن دھرم کو ماننے والی 80 فیصد آبادی کے نسلی صفائے کی بات کہی گئی ہے۔ ادھیاندھی نے اس الزام کی تردید کی۔ انہوں نے ایکس پر کہا کہ میں نے سناتن دھرم کے ماننے والوں کے نسلی صفائے کی بات کبھی بھی نہیں کی۔ سناتن دھرم ایک اصول ہے جو لوگوں کو ذات اور مذہب کے نام پر بانٹتا ہے۔
سناتن دھرم کو جڑسے اکھاڑپھینکنا انسانیت اور انسانی مساوات کوبرقراررکھنا ہے۔ آئی اے این ایس کے بموجب مرکزی وزیرراجیوچندرشیکھر نے اتوار کے دن ادھیاندھی اسٹالن کے سناتن دھرم مخالف بیان پر تنقید کی۔
ادھیاندھی نے جو ٹاملناڈو کے وزیراسپورٹس ہیں اور چیف منسٹرایم کے اسٹالن کے لڑکے ہیں‘ ہفتہ کے دن ٹاملناڈوپروگریسیورائٹرس فورم کی میٹنگ سے خطاب میں کہاتھا کہ سناتن دھرم کا مچھروں‘ملیریا‘ڈینگو اور کورونا کی طرح صفایاکردیناچاہئیے۔ ان کے ان ریمارکس پر اپنے ردعمل میں چندرشیکھر نے ایکس پر لکھا کہ یوپی اے/ انڈیا کے ان بے شرم استحصالی‘ گھرانا شاہوں سے ہماری سیاست اور ملک کو چھٹکارا دلانا تمام ہندوستانیوں کا قومی مشن ہوناچاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ ان گھرانا شاہوں نے ڈھیرساری دولت اکٹھاکرلی ہے اور یہ لوگ عوام کو ہمیشہ غریب رکھتے ہیں۔ یہ لوگ اپنے کرپشن کوچھپانے کیلئے دراوڑی سرزمین کا تحفظ جیسا بیانیہ کھڑاکرتے ہیں۔ یہ لوگ ہندو‘دھرم کو گالیاں دیتے ہیں۔ یہ لوگ صرف اپنی دولت اور سیاست کا تحفظ کرتے ہیں۔
اتنے سالوں میں انہوں نے ایک فیصد بھی ترقیاتی کام انجام نہیں دئیے جو وزیراعظم مودی نے ٹاملناڈو میں صرف 9 سالوں میں انجام دئیے۔ کرناٹک کانگریس کے سدارامیا اور ڈی کے شیوکمارکو جو یوپی اے/انڈیا اتحاد میں ڈی ایم کے کے شراکت دار ہیں‘ بتاناچاہئیے کہ آیاوہ سناتن دھرم کے تعلق سے ادھیاندھی اسٹالن کے بیان کی تائید کرتے ہیں یا نہیں۔
انہوں نے پوچھا کہ آیاکانگریس ہندوستان سے سناتن دھرم کے صفائے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ سیاسی تجزیہ نگارتحسین پوناوالا نے آئی اے این ایس سے بات چیت میں کہا کہ میں نے چیف منسٹرٹاملناڈو کے لڑکے کے ریمارکس پڑھے ہیں۔ انہوں نے جو زبان استعمال کی مجھے اس پر تعجب ہے۔ میری رائے میں یہ نفرت بھڑکانے والی تقریر ہے۔ مجھے بتایاگیاکہ انڈیا اتحاد نفرت کی مخالفت کرتا ہے۔ ایسے میں یہ ریمارکس کیوں کئے گئے۔
کانگریس قیادت اور انڈیا اتحاد میں شامل جماعتوں کو اس کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ کارتک چدمبرم نے ایکس پر لکھا کہ سناتن دھرم ذات پات پر مبنی معاشرہ کے کوڈ کے سوا کچھ بھی نہیں۔ ذات پات‘ ہندوستان کے لئے لعنت ہے۔