اڈانی۔ ہنڈن برگ تنازعہ، میڈیا رپورٹنگ پر روک نہیں لگے گی: سپریم کورٹ
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے۔ بی۔ پارڈی والا کی بنچ نے ایڈوکیٹ ایم ایل۔ شرما کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "ہم اس معاملے میں میڈیا کو کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کرنے والے ہیں۔ ہم جلد ہی احکامات جاری کریں گے۔"
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو اڈانی گروپ پر ‘ہنڈن برگ’ رپورٹ سے متعلق میڈیا پر خبریں شائع کرنے/ نشر کرنے پر پابندی لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے۔ بی۔ پارڈی والا کی بنچ نے ایڈوکیٹ ایم ایل۔ شرما کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "ہم اس معاملے میں میڈیا کو کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کرنے والے ہیں۔ ہم جلد ہی احکامات جاری کریں گے۔”
درخواست گزار ایڈوکیٹ مسٹر شرما نے خصوصی تذکرے کے دوران بنچ کے سامنے عرض کیا کہ امریکی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ہنڈن برگ کو اڈانی گروپ سے متعلق خبریں شائع کرنے سے اس وقت تک روکنا چاہئے جب تک عدالت اس معاملے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم نہیں دیتی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ میڈیا ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کو متاثر کرنے اور سرمایہ کاروں میں خوف و ہراس پھیلانے والی خبریں شائع / نشر کرتا رہا ہے۔ میڈیا اس معاملے میں سنسنی خیز خبریں شائع/ نشر کر رہا ہے۔ بنچ نے ان کی عرضی پر کہا کہ ’’مناسب دلائل دیں‘‘۔
شرما، چار درخواست گزاروں میں سے ایک، نے اس معاملے میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی جس میں ہنڈنبرگ رپورٹ کے پیچھے سازش کا الزام لگایا گیا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے 17 فروری کو سماعت کے بعد کہا تھا کہ وہ ہنڈنبرگ رپورٹ کی تحقیقات کے لیے قائم کی جانے والی کمیٹی کے ارکان کے طور پر مرکز کے ذریعہ تجویز کردہ ماہرین کے ناموں کو مہر بند لفافے میں قبول نہیں کرے گی۔
عدالت عظمیٰ کے اس موقف کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنی کے اسٹاک کی قیمتیں گر گئیں اور مبینہ طور پر بہت سے سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔