شمالی تلنگانہ میں بارش کا قہر جاری‘ تمام پروجیکٹس سے پانی کااخراج
ریاست تلنگانہ کے بیشتر مقامات پرچہارشنبہ کے روز بھی مسلسل بارش اورسیلاب سے تباہی جاری ہے۔ کئی ذخائر آب اوورفلو کی وجہ سے کئی مواضعات اورٹاؤنس پانی میں گھر چکے ہیں۔
حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے بیشتر مقامات پرچہارشنبہ کے روز بھی مسلسل بارش اورسیلاب سے تباہی جاری ہے۔ کئی ذخائر آب اوورفلو کی وجہ سے کئی مواضعات اورٹاؤنس پانی میں گھر چکے ہیں۔
شمالی تلنگانہ میں بارش کا قہر جاری ہے۔ اس علاقہ میں کئی سڑکیں زیرآب آگئیں‘ جس کی وجہ سے دورافتادہ مواضعات کازمینی رابطہ منقطع ہوگیا اورعام زندگی بدستور مفلوج ہے۔ اضلاع عادل آباد،نرمل، کمرم بھیم،آصف آباد،منچریال،جگتیال شدید متاثر ہیں۔
ان اضلاع کے کئی مواضعات اورچند ٹاؤنس میں پانی داخل ہوگیاہے۔ ان متاثرہ اضلاع میں سینکڑوں خاندانوں کومحفوظ مقامات پرمنتقل کردیاگیاہے۔ شدید بارش اورسیلاب کی وجہ سے مکانات کے منہد م ہونے، برقی سربراہی میں خلل اوربڑے رقبہ پر فصلوں کو نقصان پہونچنے کی اطلاعات ہیں۔
دریائے کرشنا اورگوداوری اوران کی معاون ندیوں میں طغیانی آگئی ہے۔ تالاب‘کنٹے،جھیلیں لبریز ہوگئیں اوران ذخائر آب کے اوپرسے پانی بہہ رہاہے۔ گذشتہ ایک ہفتہ سے ریاست کے بیشتر مقامات بالخصوص شمالی تلنگانہ میں مسلسل بارش ہورہی ہے۔ دونوں دریاؤں کرشنا اور گوداوری پر واقع تمام بڑے، متوسط اور چھوٹے پراجکٹوں میں بھاری مقدارمیں پانی کابہاؤجاری ہے۔
تمام پراجکٹوں سے فاضل پانی کے اخراج سے صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے۔ ضلع کلکٹر نرمل مشرف علی نے کہاکہ کڈم پراجکٹ میں بہت زیادہ پانی کابہاؤ ہے۔ مختلف12مواضعات سے تقریباً3ہزار خاندانوں کومحفوظ مقامات پر منتقل کردیاگیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ضلع میں شدید بارش ہورہی ہے۔ کڈم پراجکٹ کے اطراف کے مواضعات سے عوام کاتخلیہ کرایاگیاہے جہاں پانی کی سطح میں اضافہ کا خطرہ ہے۔ چیف منسٹرکے چندرشیکھر راؤنے فون پر وزیرانڈومنٹ اے اندرا کرن ریڈی سے تازہ ترین صورتحال پربات چیت کی۔ نرمل ٹاؤن کے قریب سدا پورمیں جی این آرکالونی کے عوام محفوظ مقامات پرمنتقل ہوچکے ہیں۔
کیونکہ یہاں سورناواگو میں طغیابی آگئی۔ ضلع منچریال میں گوداوری کے کنارے واقع ماتا، شیشوآروگیہ کیندرم سے ایک خاتون اوربچہ کودوسرے مقام پر منتقل کردیاگیا۔ ضلع جگتیال کے دھرماپوری ٹاؤن کے کئی رہائشی مقامات کے مکانات میں پانی داخل ہوگیاہے۔
کئی مقامات سے عوام کومحفوظ مراکز لے جایاجارہاہے۔ ضلع کمرم بھیم آصف آباد کے کئی مواضعات ہنوزپانی سے گھرے ہوئے ہیں۔ ندی اورنالے ابل پڑنے سے حلقہ اسمبلی سرپورکے نشیبی علاقہ زیرآب آگئے ہیں۔ سری رام ساگرسے پانی کے اخراج کے بعد ضلع بھوپال پلی میں کالیشورم کے قریب گوداوری کی سطح میں اضافہ ہوگیا۔
یہاں نہ صرف پشکرم گھاٹ بلکہ سڑکیں بھی زیرآب آگئیں۔شہرحیدرآباداور اس کے نواحی علاقوں میں بارش سے عام زندگی متاثررہی۔ شہر کے قلب میں واقع حسین ساگربھی لبریزہوگیا۔ آوٹرچیانلس سے پانی چھوڑا جارہاہے۔محکمہ موسمیات نے ریاست کے بیشتر مقامات پر آئندہ 3 دنوں تک شدید بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔