تلنگانہ

کڈم پراجکٹ کو خطرہ، اندرا کرن ریڈی سے چیف منسٹر کا ربط

شدید بارش کی وجہ سے حکام نے پراجکٹ کے تمام دروازوں کو کھولدیاہے۔ بتایاجاتاہے کہ پراجکٹ کے دروازوں میں سے ایک گیٹ(نمبر18) میں شگاف پڑگیاہے۔ اس طرح 17دروازوں سے پانی کونشیبی علاقوں میں چھوڑاجارہاہے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤنے آج وزیرامکنہ وانڈومنٹ اے اندراکرن سے کڈم پراجکٹ اورسیلاب کی صورتحال پر بات چیت کی۔ چیف منسٹر نے ریڈی کواس علاقہ میں جہاں شدید بارش ہورہی ہے، قیام کرتے ہوئے حفاظتی انتظامات کرنے کا مشورہ دیا۔

شدید بارش کی وجہ سے حکام نے پراجکٹ کے تمام دروازوں کو کھولدیاہے۔ بتایاجاتاہے کہ پراجکٹ کے دروازوں میں سے ایک گیٹ(نمبر18) میں شگاف پڑگیاہے۔ اس طرح 17دروازوں سے پانی کونشیبی علاقوں میں چھوڑاجارہاہے۔

حکام نے نشیبی علاقوں میں مقیم عوام کوچوکس کردیاہے اورکہاکہ پراجکٹ سے بھاری مقدار میں پانی چھوڑا جارہاہے۔20 مواضعات کے عوام کومحفوظ مقامات منتقل کردیاگیاہے۔

ضلع عادل آباد کے اوٹنور ریجنسی علاقہ میں بھی سیلاب نے تباہی مچادی ہے۔ سیلاب کی وجہ سے شامبو متھڑی گوڑا پراجکٹ کاپشتہ بہہ گیاہے جس کے نتیجہ میں پانی،نشیبی علاقوں میں داخل ہوگیا ہے۔سیلاب کی وجہ سے لکارام اورگنگانہ پیٹ کوخطرہ لاحق ہوگیاہے۔

ان دومقامات کے عوام کومحفوظ مقامات منتقل کرنے کے اقدامات جاری ہیں۔ ضلع کے ایچوڑہ اور نیریڈی گنڈا میں باالترتیب32.90 اور29.1 سنٹی میٹربارش ہوئی ہے۔ نلگنڈہ میں موسیٰ پراجکٹ کے6 دروازے کھولدیئے گئے ہیں۔ موضع کیتے پلی میں واقع موسیٰ پراجکٹ لبریزہوگیاہے۔اوپری علاقوں سے پانی کابھاری بہاؤ پراجکٹ میں دیکھاجارہا ہے۔ سیاحوں کی بڑی تعداد پانی کے اخراج کامنظر دیکھنے موسیٰ پراجکٹ پہونچی ہے۔

تلنگانہ کے قدیم آبپاشی پراجکٹس میں سے ایک ضلع نرمل کے کڈم پراجکٹ کے 17 دروازے کھولتے ہوئے فاضل پانی کو نچلے علاقوں میں چھوڑاگیا۔اس کے دروازوں کے ذریعہ 2.99 لاکھ کیوزک پانی کو چھوڑا گیا۔ اس پراجکٹ کی مکمل گنجائش 7.603 ٹی ایم سی ہے۔اس بات کی افواہیں گشت کررہی ہیں کہ اس پراجکٹ کا پشتہ کبھی بھی ٹوٹ سکتا ہے جس کے بعد دیوینی گوڑم، رام پور، مُنیالا، بھتکور، گوڈی شیرلا اور دیگر مقامات پر رہنے والوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا مشورہ دیاجارہا ہے۔

مقامی پولیس ملازمین نے عوام سے خواہش کی ہے کہ وہ ان مواضعات کاتخلیہ کردیں۔سرکاری تعلیمی اداروں اور رعیتو ویدیکا کی عمارت میں قائم کردہ راحت مراکز میں عوام کو منتقل کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔یہ افراد اپنے آبائی مقامات پر اپنی اشیا کے تعلق سے فکرمندہیں۔اس پراجکٹ کی تعمیر1958 میں عمل میں لائی گئی تھی۔اس پراجکٹ کو کڈم دریا پر بنایاگیا تھا۔اسی دوران وزیر جنگلات اندراکرن ریڈی نے منڈل مرکز کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔