دہلی

صارفین کی مرضی کے بغیر مائیکرو فون کا استعمال، واٹس ایپ کے خلاف الزام

جاریہ ہفتہ کے اوائل میں ٹوئٹر کے ایک انجینئر نے دعویٰ کیا تھا کہ واٹس ایپ، پس منظر میں اس کا مائیکرو فون استعمال کررہا تھا جب کہ وہ سویا ہوا تھا۔ ٹوئٹر میں انجینئرنگ کے ڈائرکٹر فواد دبیری نے اپلی کیشن کے استعمال کے اسکرین شاٹ شیئر کیے اور سوال کیا کہ آخر یہ کیا ہورہا ہے۔

نئی دہلی: مرکز نے آج کہا کہ وہ واٹس ایپ کے خلاف اس الزام کا جائزہ لے گا کہ وہ صارفین کے علم کے بغیر ان کے آلات کے مائیکرو فون تک مبینہ طور پر رسائی حاصل کررہا ہے۔

جاریہ ہفتہ کے اوائل میں ٹوئٹر کے ایک انجینئر نے دعویٰ کیا تھا کہ واٹس ایپ، پس منظر میں اس کا مائیکرو فون استعمال کررہا تھا جب کہ وہ سویا ہوا تھا۔ ٹوئٹر میں انجینئرنگ کے ڈائرکٹر فواد دبیری نے اپلی کیشن کے استعمال کے اسکرین شاٹ شیئر کیے اور سوال کیا کہ آخر یہ کیا ہورہا ہے۔

تبصروں کے سیکشن میں کئی صارفین نے دعویٰ کیا کہ وہ بھی ایسے ہی مسائل کا سامنا کررہے ہیں۔ انجینئر کے ٹوئٹ کو شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹر کے سی ای او ایلان مسک نے اشارہ دیا کہ واٹس ایپ پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ حکومت ِ ہند نے واٹس ایپ کے خلاف اس واقعہ کا نوٹ لیا ہے اور کہا ہے کہ وہ لوگ الزامات کی تحقیقات کریں گے۔

مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ حکومت نجی زندگی کی کسی بھی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کرے گی۔ مرکزی مملکتی وزیر برائے الیکٹرانکس اور ٹکنالوجی نے ٹوئٹ کیا کہ یہ نجی زندگی کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے۔

ہم فوری اس کا جائزہ لیں گے اور نجی زندگی کی کسی بھی خلاف ورزی پر کارروائی کریں گے، جب کہ ڈیجیٹل پرسنل ڈاٹا پروٹکشن بل زیر تیاری ہے۔ واٹس ایپ نے اس دعویٰ کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ صارفین کو ان کے مائیکرو فون کی سیٹنگ کا پورا اختیار حاصل رہے گا۔

واٹس ایپ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اینڈرائیڈ میں ایک نقص کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ واٹس ایپ نے کہا کہ انھوں نے گوگل سے تحقیقات کرنے کی درخواست کی ہے۔ واضح رہے کہ واٹس ایپ سب سے زیادہ مقبول پیام رسانی اپلی کیشن کے مقام پر برقرار ہے، جو پیامات کو محفوظ رکھنے کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا استعمال کرتا ہے تاکہ انہیں کوئی اور نہ پڑھ سکے۔