جرائم و حادثاتحیدرآبادسوشیل میڈیا

صنعت نگر میں 8سالہ کمسن لڑکے کا بہیمانہ قتل۔ انسانی بلی کا شبہ

مقتول کے افراد خاندان کے مطابق عمران نے لڑکے کو او آر ایس لانے کو کہا جس پر روزہ دار عبدالواحد، او آر ایس پیاکٹ دینے عمران کے گھر گیا تب عمران نے اسے پکڑلیا۔ عمران نے لڑکے کے سرکو پانی سے بھری بالٹی میں زبردستی ڈبویا اور پھر گلادبا کر اسے قتل کردیا۔

حیدرآباد: شہر حیدرآباد میں ایک 8 سالہ لڑکے کا بیدردی کے ساتھ قتل کردیا گیا۔ لڑکے کے افراد خاندان نے شبہ ظاہر کیا کہ یہ قتل نہیں بلکہ انسانی بلی کا کیس ہے لیکن پولیس نے کہا کہ اس بارے میں اس کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔

کمسن عبدالواحد کی لاش جمعہ کی صبح موسیٰ پیٹ میں ڈرین (نالے) میں پائی گئی۔ صنعت نگر کے علاء الدین کوٹھی علاقہ سے جمعرات کے روز گھرسے یہ لڑکا لاپتہ ہوگیا تھا۔ اس کے افراد خاندان نے متعلقہ پولیس اسٹیشن میں اس کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی۔

پولیس نے اس قتل کے الزام میں ایک مخنث عمران اور دیگر4 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ متاثرہ کے افراد خاندان نے اس کے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور دعویٰ کیا کہ یہاں انسانی بلی کے ا شارے ملے ہیں۔

دریں اثنا پولیس نے کہا ہے کہ لڑکے کا قتل، عمران اور بچے کے والد وسیم خان کے درمیان جاری مالی تنازعہ کی وجہ سے ہوا ہے۔ خان، ریڈی منٹ گارمنٹس کا کاروبار کرتے ہیں۔

لڑکے کے لاپتہ ہونے کے بعد اس کے والد نے جمعرات کی شام کو پولیس میں بیٹے کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی۔ علاقہ میں سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین کی بنیاد پر پولیس نے عمران کو گرفتار کرلیا۔

جس نے لڑکے کو ہلاک کرنے اور لاش کو نالے میں پھینکنے کا اعتراف کرلیا۔ مقتول کے افراد خاندان کے مطابق عمران نے لڑکے کو او آر ایس لانے کو کہا جس پر روزہ دار عبدالواحد، او آر ایس پیاکٹ دینے عمران کے گھر گیا تب عمران نے اسے پکڑلیا۔ عمران نے لڑکے کے سرکو پانی سے بھری بالٹی میں زبردستی ڈبویا اور پھر گلادبا کر اسے قتل کردیا۔

بچے کی موت کی توثیق کے بعد مخنث عمران نے ایک آٹو رکشہ ڈرائیو کی مدد سے لاش کو بالٹی میں ٹھونس دیا اور اسے بیاگ میں رکھ دیا پھر اس بیاگ کو ڈرین میں پھینک دیا۔ اس بہیمانہ قتل کے بعد اس علاقہ میں حالات کشیدہ ہوگئے۔

ڈپٹی کمشنر پولیس سرینواس راؤ نے بتایا کہ مالی تنازعہ کی وجہ سے قتل کا یہ واقعہ پیش آیا تاہم انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان، انسانی بلی چڑھانے کی تحریری شکایت کرتے ہیں تو پولیس اس بارے میں بھی تحقیقات کرے گی۔

ریاستی وزیر افزایش مویشیان ٹی سرینواس یادو نے اس علاقہ کا دورہ کیا اور انہوں نے وضاحت کی کہ یہ انسان کو بلی چڑھانے کا کیس نہیں لگ رہا ہے مگر چاہے کچھ بھی ہو، مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔ مقدمہ کی عاجلانہ سماعت اور مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے تیز گام عدالت (فاسٹ ٹریک کورٹ) قائم کی جائے گی۔