لڑکی کو مردہ قرار دیتے ہوئے ماں باپ نے جیتے جی کفن پہنادیاگیا (ویڈیو)
منڈسور میں ایک مسلم لڑکے سے شادی کرنے کے بعد ایک ہندو لڑکی کے ارکان خاندان نے اسے کفن کی علامت سفید کپڑا دیااور اسے اپنے لیے مردہ قرار دیدیا۔

منڈسور (مدھیہ پردیش): منڈسور میں ایک مسلم لڑکے سے شادی کرنے کے بعد ایک ہندو لڑکی کے ارکان خاندان نے اسے کفن کی علامت سفید کپڑا دیااور اسے اپنے لیے مردہ قرار دیدیا۔
فری پریس جرنل کی اطلاع کے مطابق یہ واقعہ اتوار کے روز نہر گڑھ پولیس اسٹیشن کے حدود میں پیش آیا۔ یہ ویڈیو جیسے ہی سوشیل میڈیا پر وائرل ہوا‘منڈسور کے ایس پی انوراگ سجانیانے آج ڈیوٹی پر موجود ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور دو کانسٹبلس کو معطل کردیا۔
اطلاعات کے مطابق قائم پورہ محلہ کی ایک لڑکی تقریباًایک سال پہلے لاپتہ ہوگئی تھی۔ اس کے ارکان خاندان نے نہر گڑھ پولیس اسٹیشن میں اس کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی۔ پولیس نے اس کا پتہ چلانے میں کامیابی حاصل کی اور اسے بیان دینے کے لیے طلب کیا۔
اتوار کے روز وہ اپنے شوہر کے ساتھ وہاں پہنچی۔ پولیس نے اس کے ارکان خاندان کو اطلا ع دیدی تھی۔ اسی لیے وہ بھی پولیس اسٹیشن پہنچ گئے۔ لڑکی نے پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں دعوی کیا کہ اس نے منڈسور کے ساکن سنجیت ناکہ کے ساتھ شادی کرلی ہے اوراسلام قبول کرلیاہے۔
ارکان خاندان نے اسے اپنے ساتھ چلنے کی ترغیب دی ہے لیکن ناکام رہے۔ لڑکی اپنے فیصلہ پر اٹل رہی اور یہ واضح کردیا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہناچاہتی ہے۔
اس کی پسند سے ناراض ہوکر ارکان خاندان نے پولیس اسٹیشن میں ہی اس کے اوپر سفید کپڑا ڈال دیا اور کہاکہ اب وہ ان کے لیے مرچکی ہے کیونکہ اس نے خاندان اور مذہب کو نقصان پہنچایاہے۔
ایس پی انوراگ سجانیا نے پولیس اسٹیشن میں موجود ارکان عملہ کی لاپرواہی کو تسلیم کرلیا کیونکہ ان کی موجودگی میں اس واقعہ کا ویڈیو بنایاگیاتھا۔ انہوں نے پیر کے روز اے ایس آئی جگدیش‘ کانسٹبل مہیندر اور خاتون کانسٹبل بھاونا نگڑا کو معطل کردیا۔