تلنگانہ

عدالتوں میں مذہبی تقریبات کے خلاف ہائی کورٹ کا انتباہ

ہائی کورٹ نے ریاست کے سارے ضلعی عدالتی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ عدالت کے احاطہ میں کسی قسم کے بھی مذہبی پروگرامس اور تقریبات منعقد نہ کی جائیں۔

حیدرآباد: ہائی کورٹ نے ریاست کے سارے ضلعی عدالتی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ عدالت کے احاطہ میں کسی قسم کے بھی مذہبی پروگرامس اور تقریبات منعقد نہ کی جائیں۔

گزشتہ ہفتہ جاری کردہ سرکولر میں ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل نے کہا کہ حال ہی میں ہائی کورٹ کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ضلعی عدالتوں کے احاطوں میں مذہبی پروگرامس اور تقریبات منعقد کی گئیں۔

رجسٹرار جنرل نے 20 /مئی 1987 اور 14 /مئی 2020 کو جاری کردہ سرکولرس کاحوالہ دیتے ہوئے رجسٹرار جنرل نے کہا کہ ریاست میں عدالتی عہدیدار حتیٰ کہ ججوں کو ایک بار پھر ہدایت دی جاتی ہے کہ مذہبی تقریبات یا پروگراموں کے انعقاد کے لئے عدالت کے احاطہ کو استعمال کرنے سے اجتناب کیا جائے چہ جائیکہ یہ تقریبات وکلاء‘ بار اسوسی ایشنس یا پھر عدلیہ کی جانب سے منعقد کی جائیں۔

سرکولر میں ریاست کے تمام یونٹ سربراہوں کو ہدایت دی گئی کہ ان کے تحت کام کرنے والے عدالتی عہدیداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مستقبل میں عدالتی احاطوں میں کوئی بھی مذہبی تقریب یا پروگرام منعقد ہونے پائے۔ ہائی کورٹ نے انتباہ دیا کہ کوئی بھی یونٹ سربراہ یا عدالتی عہدیدار مذکورہ احکام کی تعمیل میں ناکام رہے تو اس کا سخت نوٹ لیا جائے گا۔