عمران خان، جنسی کال تنازعہ کا شکار
پاکستانی سابق وزیراعظم عمران خان یہ افشاء کردہ آڈیوکلپ کے سلسلہ میں تنازعہ کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ اس میں ایک خاتون کے ساتھ ان کی رازدارانہ بات چیت اس میں شامل رہی ہے۔
نئی دہلی: پاکستانی سابق وزیراعظم عمران خان یہ افشاء کردہ آڈیوکلپ کے سلسلہ میں تنازعہ کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ اس میں ایک خاتون کے ساتھ ان کی رازدارانہ بات چیت اس میں شامل رہی ہے۔
پاکستانی صحافی سید علی حیدر نے یوٹیوپ پر آڈیوکلپس پیش کئے جس سے عام انتخابات سے مہینوں قبل سارے ملک کو صدمہ ہوا ہے۔ بعض رپورٹس میں دعویٰ کیاگیا کہ یہ آڈیو پاکستانی وزیراعظم کے دفتر سے منظرعام پر لایا گیا ہے۔
کلپس وائرل ہیں اور اس سال کے اوائل اقتدار سے محرومی کے بعد عمران خان سے منسوب مبینہ افشاء کردہ سلسلہ وار بات چیت کا تازہ ریکارڈ اس میں موجودہے۔
عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف پارٹی نے ان آڈیوکلپس کو جعلی قرار دیتے ہوئے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ پارٹی کے سربراہ کو نشانہ بنانے کیلئے فرضی ویڈیوز اور آڈیوز کو استعمال کررہی ہے۔
’پی ٹی آئی‘ قائد ارسلان خالد کے حوالے سے بتایا گیا کہ پی ٹی آئی‘ کے صدر نشین کے سیاسی مخالفین فرضی آڈیوز اور ویڈیوز کی تیاری سے زیادہ کچھ اور نہیں سوچ سکتے ہیں۔ یہ ریکارڈنگس مبینہ طور پر کرکٹر سے سیاستدان بنے عمران خان کے ایک خاتون سے مبینہ کالس کی ہے۔ ایک شخص کو ملاقات کیلئے زور دیتے ہوئے فحش ریمارکس کرتا ہوا سناگیا۔
یہ شخص بظاہر سابق پاکستانی وزیراعظم ہے جس میں خاتون پر زور دیا کہ وہ اس سے ملاقات کرے لیکن خاتون نے عدم رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے گلے میں تکلیف ہے۔ دوسرے دن ملاقات کے بارے میں خاتون نے تبادلہ خیال کیا لیکن مذکورہ فرد نے بتایا کہ وہ میٹنگ کی تصدیق کریں گے کیونکہ ان کا خاندان امکان ہے کہ اس سے ملاقات کیلئے آئے گا۔
انہوں نے بتایا کہ میں دیکھوں گا کہ میرا خاندان اور بچے آرہے ہیں یا ممکن نہیں۔ میں کوشش کروں گا کہ ان کی آمد میں تاخیر ہو۔لہٰذا میں کل تمہیں آگاہ کروں گا۔
یہ آواز مبینہ طور پر ’پی ٹی آئی‘ کے سربراہ کی ہے۔ یہ پتہ نہیں چل سکا کہ کلپس میں موجود آواز عمران خان کی ہے یا نہیں لیکن سابق وزیراعظم پر آن لائن تنقیدوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ساؤتھ ایشیاء کے نامہ نگار اور صحافی نائلہ عنایت نے ٹوئٹر پر بتایا کہ مبینہ جنسی کال افشاء میں عمران خان عمران ہاشمی بن گئے ہیں۔