عیدگاہ میدان تنازعہ، حکومت ِ کرناٹک کی ہائی کورٹ میں اپیل
بی جے پی حکومت نے ڈویژن بنچ پر درخواست داخل کی ہے اور اس اراضی پر جوں کا توں موقف برقرار رکھنے پر سوال اٹھایا ہے، جس کے نتیجہ میں وہاں گنیش تہوار نہیں منایا جاسکتا۔ حکومت نے اس حکم پر نظرثانی کی اپیل کی ہے۔

بنگلورو: حکومت ِ کرناٹک نے بنگلورو کے چمراج پیٹ علاقہ میں واقع متنازعہ عیدگاہ میدان کے سلسلہ میں ہائی کورٹ کے جوں کا توں موقف کے حکم کے خلاف ایک اپیل داخل کی ہے۔ جسٹس ہیمنت چندنا گودر پر مشتمل واحد رکنی بنچ نے اپنی ایک رولنگ کے ذریعہ حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ اِس بات کو یقینی بنانے کے اقدامات کرے کہ یہ تنازعہ بحران جیسی صورتِ حال اختیار نہ کرے
جیسا کہ شمالی کرناٹک کے ہبالی میں عیدگاہ میدان میں ترنگا لہرانے کے مسئلہ پر تنازعہ ہوا تھا۔ بی جے پی حکومت نے ڈویژن بنچ پر درخواست داخل کی ہے اور اس اراضی پر جوں کا توں موقف برقرار رکھنے پر سوال اٹھایا ہے، جس کے نتیجہ میں وہاں گنیش تہوار نہیں منایا جاسکتا۔ حکومت نے اس حکم پر نظرثانی کی اپیل کی ہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہندو کارکن حکومت پر مسلسل دباؤ ڈالنے لگے کہ وہاں گنیش تہوار منانے کی اجازت دی جائے۔حکام نے عیدگاہ میدان کے احاطہ میں پولیس تعینات کردی ہے اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے ہیں کیونکہ اس سے پہلے ہندو کارکنوں نے اس میدان سے عیدگاہ ٹاور ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
وقف بورڈ کا دعویٰ ہے کہ وہ اس اراضی کا مالک ہے اور اس نے واحد رکنی بنچ کے اجلاس پر درخواست داخل کی ہے، جس کے ذریعہ شہری بلدی ادارے کی جانب سے متنازعہ اراضی محکمہئ مال کے حوالے کرنے کے حکم کو چیلنج کیا جاسکے۔