آندھراپردیش

غیر تدریسی مقاصد کیلئے ٹیچرس کی تعیناتی پر پابندی

آندھرا پردیش کے سرکاری اساتذہ کو اب اپنے اصل پیشہ تدریس کے سوا کوئی کام نہیں کرنا ہوگا۔ ریاستی حکومت نے اے پی رائٹ آف چلڈرن ٹو فری اینڈ کمپلسری ایجوکیشن رولس2010ء میں ترمیم کرکے ”غیرتدریسی مقاصد“ کے لیے ٹیچروں کی تعیناتی پر پابندی عائد کردی۔

امراوتی: آندھرا پردیش کے سرکاری اساتذہ کو اب اپنے اصل پیشہ تدریس کے سوا کوئی کام نہیں کرنا ہوگا۔ ریاستی حکومت نے اے پی رائٹ آف چلڈرن ٹو فری اینڈ کمپلسری ایجوکیشن رولس2010ء میں ترمیم کرکے ”غیرتدریسی مقاصد“ کے لیے ٹیچروں کی تعیناتی پر پابندی عائد کردی۔

آر ٹی ای ایکٹ کے قواعد میں ترمیمات‘ اساتذہ کو انتخابی ڈیوٹی، مردم شماری اور اس نوعیت کے دیگر کاموں سے موثر طریقے سے دور رکھیں گی۔ محکمہ اسکولی تعلیم نے کئی اساتذہ کی وزراء اور ارکان اسمبلی کے پرسنل اسسٹنٹس کے طور پر تعیناتی کو پہلے ہی منسوخ کرکے انہیں تدریسی سرگرمیوں میں دوبارہ مصروف کردیا ہے۔

حق تعلیم قانون 2009 کی دفعہ 27‘ اساتذہ کی غیرتدریسی مقاصد کے لیے تعیناتی کو ممنوع قرار دیتی ہے۔ اس کے مطابق اور آر ٹی ای قانون کو مزید مستحکم کرنے ہم نے ضروری ترمیمات کی ہیں۔“ کمشنر اسکولی تعلیم ایس سریش کمار نے یہ بات کہی۔

یہ ترمیمات اس لیے کی گئیں تاکہ اساتذہ اپنی اصل تعلیمی سرگرمیوں پر توجہ دیں اور بچوں کی تعلیمی صلاحیتوں کو بہتر بنائیں۔ کمشنر نے نشاندہی کی کہ اساتذہ کی مختلف انجمنوں نے حکومت سے نمائندگی کی تھی کہ ٹیچرس کی خدمات سے صرف تعلیمی سرگرمیوں اور نتائج کو بہتر بنانے کے لیے استفادہ کیا جائے۔ سالانہ سروے برائے تعلیم کی رپورٹ کے مطابق تیسری جماعت کے صرف22.4 بچے دوم جماعت کا متن پڑھ سکے اور صرف38.4 بچے ہی (ریاضی کی) تفریق کرسکے۔

سریش کمار نے یہ نشاندہی بھی کی کہ ایک اور سروے میں طلباء میں ”ناقص ریڈنگ اور فہم ادراک“ کا انکشاف ہوا۔ سریش کمار نے کہا کہ ٹیچرس کو صرف اپنی اصل سرگرمی پر توجہ دے کر امتحانی نتائج کو بہتر بنانے لیے مکمل وقت دینے کی ضرورت ہے۔

اسی سے تعلیمی تبدیلی یقینی ہوگی جس کے لیے ریاستی حکومت مختلف اصلاحی اسکیمات نافذ کررہی ہے۔ کمشنر نے نشاندہی کی کہ ریاست کے سرکاری اسکولوں کی تیسری جماعت سے تنظیم جدید کی گئی اور قومی تعلیمی پالیسی کے خطوط پر مضامین کے معیاری اساتذہ فراہم کیے گئے۔

ہم ”منا باڈی: ناڈو نیڈو“(ہمارا اسکول تب اور اب) پروگرام کے تحت 16,021کروڑ کی تخمینہ لاگت سے بڑے پیمانے پر اسکولی بنیادی ڈھانچہ کی بھی تجدید کررہے ہیں۔