دہلی

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے میں کھاپ پنچایتوں اور سکھوں کا رول قابل ستائش: ارشدمدنی

ہریانہ میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے چند دن بعد ممتاز مسلم تنظیم جمعیت العلماء ہند نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کرنے میں کھاپ پنچایتوں، سماجی تنظیموں، سکھوں اور دیگر کے رول کی ستائش کی۔

نئی دہلی: ہریانہ میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے چند دن بعد ممتاز مسلم تنظیم جمعیت العلماء ہند نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کرنے میں کھاپ پنچایتوں، سماجی تنظیموں، سکھوں اور دیگر کے رول کی ستائش کی۔

جمعیت کے صدر مولانا ارشدمدنی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کھاپ پنچایتوں نے ایک بار پھر ملک کو امن واتحاد کا گہوارہ بنانے کیلئے ملک کو راستہ دکھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوح اور اس کے پڑوسی علاقوں میں 31 جولائی کو جھڑپیں پھوٹ پڑنے کے بعد بحران کے دوران کھاپ پنچایتوں، سماجی تنظیموں، سکھوں اور ہریانہ کے دیگر افراد نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دیا۔

انہوں نے نہ صرف میوات کے مسلمانوں کے ساتھ مکمل یگانگت اور ہمدردی کا اظہار کیا بلکہ فرقہ پرست طاقتوں کی سازش کو بھی بے نقاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے نہ صرف میوات کے متاثرہ مسلمانوں کی حوصلہ افزائی ہوئی بلکہ مذہبی انتہاپسندی پیدا کرنے کا برادری پر الزام عائد کرنے کی خوفناک سازش بھی ناکام ہوگئی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس مسلم نوجوانوں کو گرفتار کررہی ہے۔

پولیس کی موجودگی میں فرقہ پرست گروپس کی تائید میں ریالیاں نکالی جارہی ہیں اور وہ لوگ مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کرنے کی کھلے عام اپیل کررہے ہیں لیکن ریاست اور مرکز میں حکمراں جماعت اس برے رجحان کو روکنے کیلئے کچھ نہیں کررہی ہے۔