مادھوی لتا کی معذرت خواہی
حلقہ لوک سبھاحیدرآباد سے بی جے پی امیدوارہ کے مادھوی لتا کے شہرکی ایک مسجد کی سمت تیرچلانے کے اشارہ کا ویڈیومنظر عام پرآنے کے بعد وہ ایک تنازعہ میں گھرگئی ہیں۔
حیدرآباد: حلقہ لوک سبھاحیدرآباد سے بی جے پی امیدوارہ کے مادھوی لتا کے شہرکی ایک مسجد کی سمت تیرچلانے کے اشارہ کا ویڈیومنظر عام پرآنے کے بعد وہ ایک تنازعہ میں گھرگئی ہیں۔
مادھوی لتا پرانے شہر حیدرآباد میں سدی عنبر بازار جنکشن کے قریب رام نومی جلوس میں شریک تھیں اوروہ ایک کھلی گاڑی میں سوار تھیں‘اس ریالی کااہتمام بی جے پی کے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے کیاتھا۔رام نومی تہوار کے دوران اس مسجد کوسفید کپڑوں سے ڈھانپ دیاگیا تھا تاکہ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا نہ ہو۔
بی جے پی امیدوارہ جنہوں نے ماضی میں پسماندہ مسلمانوں کے لئے ان کی جانب سے کئے گئے کاموں کا تذکرہ کیاتھا اور اب انہیں اس حلقہ سے ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے خلاف بی جے پی نے ٹکٹ دیا ہے‘نے وائرل ویڈیو پر وضاحت کے لئے ایکس کا سہارا لیا۔
ایکس پر تحریر کرتے ہوئے مادھوی لتا نے کہاکہ”میرے نوٹس میں آیا ہے کہ عوام میں منفی ماحول پیدا کرنے کے لئے ایک ویڈیوگردش کررہا ہے۔ وہ اس بات کی وضاحت کرناچاہتی ہیں کہ یہ ایک نامکمل ویڈیو ہے اس طرح کے ویڈیو سے اگرکسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو وہ معذرت خواہی کرنا چاہیں گی۔
انہوں نے کہاکہ وہ تمام افراد کا احترام کرتی ہیں“۔43سالہ مادھوی لتا خودکوآر ایس ایس کی دختر قرار دیتی ہیں۔ وہ روایتی انڈین خاتون ہیں‘ مادھوی لتا ایک صنعت کار ہاسپٹل کی ایڈمنسٹریٹراور بھارت ناٹیم کی تربیت یافتہ ڈانسر بھی ہیں۔
سیاسی نووارد لتا اس وقت تنازعہ میں گھرگئیں جبکہ انہوں نے اسداویسی کوچیالنج کیا تھا۔ اس دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مجلس کے سربراہ وموجودہ ایم پی اسدالدین اویسی نے لتا کے اشارہ کو اشتعال انگیز‘قابل اعتراض اور بے ہودہ قرار دیا اور انہوں نے راے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ حیدرآباد کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ووٹ دیں۔
اویسی نے بی جے پی امیدوارلتا کے خلاف ازخودکارروائی نہ کرنے پر الیکشن کمیشن‘ حیدرآباد پولیس کمشنر‘ ڈسڑکٹ الیکشن آفیسر اور چیف الیکٹورل آفیسر پرسوال اٹھائے۔
مجلس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ وہ اس سلسلہ میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کوایک مکتوب تحریر کریں گے اور بی جے پی امیدوارہ کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کرائیں گے۔