کرناٹک

مسلم لیڈروں نے بنگلورو پولیس کمشنر کی تقرری پر افسوس کا اظہار کیا

کرناٹک کے مسلم رہنماؤں اور علماء نے سلیم کے بجائے بی دیانند کو بنگلورو کا نیا پولیس کمشنر بنائے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

بنگلورو: کرناٹک کے مسلم رہنماؤں اور علماء نے سلیم کے بجائے بی دیانند کو بنگلورو کا نیا پولیس کمشنر بنائے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
آئی پی ایس عہدیدار کے پاسپورٹ، اے ٹی ایم کارڈز کی چوری
مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے، سچ کی ہمیشہ جیت ہوگی: سدارامیا
چیف منسٹر کے عہدہ کےلئے کرناٹک کانگریس میں رسہ کشی
”آپ خود کو بار بار پٹوانے ہمارے ہاتھوں میں چھڑی کیوں دیتے ہیں:“ سدارامیا کا بی جے پی قائدین پر طنز

سلیم 30 مئی تک اسپیشل ٹریفک کمشنر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

گزشتہ ہفتے، مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں اور علماء نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور کئی مطالبات کی فہرست میں ایک میمورنڈم پیش کیا، جس میں سلیم کی بنگلورو پولیس کمشنر کے طور پر تقرری بھی شامل ہے۔ رہنماوں نے دلیل دی کہ آنجہانی اے آر نظام الدین واحد مسلم بنگلورو پولیس کمشنر تھے جنہوں نے دسمبر 1980 سے مارچ 1983 تک خدمات انجام دیں۔

انہوں نے کہا کہ بنگلورو پولیس کمشنر کے طور پر سلیم کی تقرری مناسب ہوگی کیونکہ اس عہدہ پر کوئی مسلم پولیس افسر باقی نہیں ہے۔

ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر یو نثار احمد نے بھی سدارمیا حکومت پر زور دیا کہ وہ مسلمانوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے قلیل مدتی اور طویل مدتی ترقیاتی منصوبے تیار کریں۔ انہوں نے مسلمانوں کو محض مطمئن کرنے کے بجائے ان کے حقوق دینے اور انصاف کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

احمد نے زمرہ دو بی کے تحت مسلمانوں کو پہلے دیے گئے چار فیصد ریزرویشن کا مطالبہ کیا اور تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا۔