مغربی بنگال کے سرکاری عہدیدار‘ترنمول کے کٹھ پتلی: گورنر جگدیپ دھنکر
گورنر نے کہاکہ بنگال میں اپوزیشن کی نہیں سنی جارہی ہے۔ کڑی جدوجہد تک یہ سسٹم بدلنے والا نہیں۔ مجھے ریاست کے دانشوروں اور سیول سوسائٹی ارکان کی خاموشی پر افسوس ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میڈیا‘ حکومت کے دباؤ پر اکثر خاموش رہتا ہے۔
کولکتہ: گورنر مغربی بنگال جگدیپ دھنکر نے چہارشنبہ کے دن ریاستی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری عہدیدار برسراقتدار جماعت کے کٹھ پتلی بن گئے ہیں۔ گورنر اور ممتا بنرجی حکومت کا جھگڑا نیا نہیں ہے لیکن پہلی مرتبہ گورنر نے سرکاری عہدیداروں پر ایسی راست تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تقاضہ ئ وقت ہے کہ دانشور اور سیول سوسائٹی ارکان سامنے آئیں اور ریاستی حکومت کے موجودہ انتظامی ڈھانچہ کے خلاف احتجاج کریں۔ انہوں نے چہارشنبہ کی دوپہر دارجلنگ جاتے ہوئے شمالی بنگال کے باگ ڈوگرا ایرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد کہا کہ سرکاری عہدیدار ریاست کی برسراقتدار جماعت کے ہاتھوں کٹھ پتلی بن گئے ہیں۔
ریاست میں اپوزیشن کی نہیں سنی جارہی ہے۔ کڑی جدوجہد تک یہ سسٹم بدلنے والا نہیں۔ مجھے ریاست کے دانشوروں اور سیول سوسائٹی ارکان کی خاموشی پر افسوس ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میڈیا‘ حکومت کے دباؤ پر اکثر خاموش رہتا ہے۔
ترنمول کانگریس جنرل سکریٹری اور ریاستی وزیر کامرس پارتھا چٹرجی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ گورنر کے پاس اب صرف دو کام رہ گئے ہیں‘ ایک ریاستی حکومت پر غیرضروری تنقید کرنا اور دوسرا ٹویٹر میسیج جاری کرنا۔
کسی پارٹی کے نمائندہ کی طرح وہ کام کرتے رہیں گے تو گورنر کی حیثیت سے اپنا احترام کھودیں گے۔ مغربی بنگال اسمبلی کے اسپیکر بمن بنرجی نے بھی گورنر پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ گورنر کے جانبدارانہ رویہ کی وجہ سے راج بھون اپنی عزت گنوارہا ہے۔